
اسلام آباد (نیوزڈیسک) بیرسٹر گوہر کے مطابق عمران خان نے مجھے ہدایت کی ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے کسی قسم کا تعاون مت مانگا جائے۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے سے متعلق تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ بیرسٹر گوہر نے جے یو آئی ف سے روابط کی مخالفت کر دی، مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جانے والے وفد میں بھی شامل نہ ہوئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے قائدین اور بیرسٹر گوہر خان جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے معاملے پر تقسیم ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے بانی چیئرمین نے مجھے ہدایت کی ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن سے کسی قسم کا تعاون مت مانگا جائے۔
تاہم پارٹی کے دیگر قائدین کا ماننا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے حوالے سے ایسی ہدایات دی تھیں اور مولانا صاحب کے حوالے سے بانی چیئرمین نے کوئی ہدایت جاری نہیں کیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے رابطے کیے جانے پر تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے بھی تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب جمعرات کی شب کو پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ جمعرات کو جے یو آئی کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے وفد کا استقبال کیا۔
پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر ، عامر ڈوگر، بیرسٹرسیف، فضل محمد ، عمیر نیزی سمیت دیگر شامل تھے۔ جے یو آئی کے انجینئر ضیاء الرحمان، سینیٹر طلحہ محمود، اسلم غوری، مفتی روزی خان، حافظ حمداللہ اور صاحبزادہ اسجد محمود شامل تھے۔ ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے قائدین نے حالیہ انتخابات پر مشاورت کی-
Comments