
راولپنڈی (نیوزڈیسک) عام انتخابات میں دھاندلی کے باعث مستعفی ہونے والے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا استعفیٰ منظر عام پر آگیا۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے، کمشنر راولپنڈی نے اپنا استعفی گورنر پنجاب، وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری کو ارسال کر دیا، استعفے کے متن میں ان کا کہنا ہے کہ میں نے انتخابات میں دھاندلی کے جرم کا ارتکاب کیا، مجھ پر غیر قانونی کام کروانے کے شدید دباؤ ڈالا گیا، سال 2024ء کے صاف شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے میں اپنے عہدے اور سروس سے مستعفی ہوتا ہوں۔
resignation
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے کہا ہے کہ میں غلط کام کرنے پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو کہچری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی، مجھے الیکشن کروانے کے لیے تعینات کیا گیا لیکن میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا، میں نے دھاندلی کروائی، جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 14 امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی، میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں، میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو پھانسی دے دینی چاہیے، مجھے غلط کام کرنے کیلئے شدید دباو ڈالا گیا، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں، میں تمام بیوروکریٹس کو کہتا ہوں کہ کوئی بھی غلط کام نہ کریں، دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، صرف فارم 45 اکٹھے کرلیں نتائج کلیئر ہو جائیں گے۔
کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ بے ضابطگیاں چھوٹا لفظ ہے، اپنے ماتحت ریٹرننگ آفیسرز سے معذرت چاہتا ہوں، جب میں نے انہیں کہا آپ نے غلط کام کرنا ہے تو وہ بیچارے رُو رہے تھے، مجھ پر اب کوئی دباؤ نہیں، میرے باپ دادا انگریزوں سکھوں کیخلاف لڑے ہیں، اس ملک کو توڑنے کا حصہ نہیں بن سکتا، سوشل میڈیا اور اوورسیز پاکستانیوں کا بہت پریشر تھا، مجھے نیند نہیں آتی تھی۔
Comments