
پشاور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے اتحاد کے معاملے پر خیبر پختونخوا کے نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا موقف بھی سامنے آیا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی پی کے ساتھ اتحاد کی شرائط رکھ دیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پی سے اتحاد صرف ہمارے مطالبات تسلیم ہونے کی بنیاد پر ہوگا۔
اتحاد کے لیے شرط پارٹی چھوڑنے والوں کو پی ٹی آئی پی سے نکلنا ہے،جب تک پرویز خٹک اور محمود خان پی ٹی آئی پی میں ہیں اتحاد ممکن نہیں۔معاملات سے متعلق قانونی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔کچھ شرائط ہے اگر وہ پوری ہو جائیں تو اسی وقت اتحاد کر لیا جائے گا۔علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پارٹی شمولیت کیلئے لیگل ٹیم بنی ہوئی ہے،معاملات دیکھ رہی ہے، حتمی فیصلہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان ہی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں معاشی بحران کو ختم کرنے سے متعلق ان کی پارٹی بہت جلد اقدامات کرے گی۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ساڈا حق اتے رکھ، یہی میرا نعرہ ہے۔ نوجوانوں کو روزگار اور کاروبار دیںگے، وفاق سے خیرات نہیں اپنا حصہ مانگ لیں گے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کیلئے نامزد امیدوار علی امین گنڈاپور کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کچھ دیر روکنے کے بعد جاری کردئیے۔
اتوارکو18فروری کو الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اور صوبائی کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ۔ البتہ نوٹیفکیشن میں این اے 44اور پی کے 113جہاں سے امین علی گنڈاپور کامیاب ہوئے ان کا نام نہیں تھاتاہم کچھ دیر بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے علی امین گنڈا پور کا پی کے 113اور این اے 44ڈیرہ اسماعیل خان سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے علی امین گنڈا پور کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کیا تھا۔
Comments