Social

لاہور ہائیکورٹ نے گلبرگ میں30منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے گلبرگ میں30منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی، رہائشی علاقے میں بلند و بالا عمارتیں تعمیر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ایل ڈی اے کی جانب سے سینئر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دئیے۔عدالت عالیہ نے عمارت کی تعمیر کیخلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے 30 منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی۔
درخواست گزار نور دین نے رہائشی علاقہ میں 30 منزلہ عمارت کی تعمیر کو چیلنج کیا تھا۔درخواست گزار کی جانب سے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ رہائشی علاقے میں بلندوبالاعمارتیں تعمیر نہیں ہوسکتی۔خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی شاہراہ دستور پر زیر تعمیر کثیر منزلہ عمارت گرینڈ حیات کو سیل کرنے کے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے آرڈر پر حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے نیب اور ایف آئی اے کو کارروائی سے روک دیا تھاجبکہ فریقین سے جواب طلب کر لیا تھا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق نے کیس کی سماعت کی تھی ۔عدالت میں سی ڈی اے ، نیب ، ایف بی آر ، سٹیٹ بنک، ایف آئی اے حکام اورموقع پر وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ پیش ہوئے تھے۔ چیف جسٹس عارف فاروق نے کہاتھا کہ سوال یہ ہے کہ کیا پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ڈومین میں عمارت سیل کرنا شامل ہے اس کیس کو سنیں گے اور جائزہ لیں گے مگر ابھی وہ مرحلہ نہیں آیا ،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کیس ڈی لسٹ کرنے کی استدعا کی گئی تھی ۔ عدالت نے درخواست گزار کی متفرق درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک ملتوی کر دی تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv