Social

یورپی یونین سے جی ایس پی پلس واپس لینے کا مطالبہ پاکستان پر حملہ ہے،عطاءتارڑ پریس کانفرنس

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءتارڑ نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے جی ایس پی پلس واپس لینے کا مطالبہ پاکستان پر حملہ ہے،یہ حملہ معیشت تباہ کرنے اور عوام کی زندگی اجیرن کرنے کا منصوبہ ہے،یہ مطالبہ اس لئے ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ان کی مطلوبہ سہولیات میسر نہیں ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمانوں کو جیل سے ملک کو نقصان پہنچانے کی ہدایات مل رہی ہیں، معیشت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پی ٹی آئی نے یورپی یونین سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔کچھ عناصر معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔پی ٹی آئی کی جانب سے یورپی یونین کو خط لکھا گیا۔

ایک جماعت کے سربراہ کا یورپی یونین سے رابطہ کرنامکروہ عمل ہے۔یہ پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ اپنی سیاست کی خاطر ریاست کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ان عناصر کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی ہے کہ ریاست ہے تو ہم ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا مزید کہناتھا کہ پی ٹی آئی نے معیشت کو نقصان پہنچانے کیلئے مکروہ مہم شروع کی ہے۔ بلوم برگ نے وزیراعظم کی معاشی پالیسیوں کا ذکر کیا، وزیراعظم مہنگائی، بے روزگاری کے خاتمے کیلئے کام کررہے ہیں، معیشت کی بہتری کیلئے وزیراعظم دن رات کوشاں ہیں، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب عالمی سطح پر تجربہ کار معیشت دان ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ کے مطابق بانی ٹی آئی عمران خان جیل میں شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں۔جیل مینوئل کے مطابق قیدی کو ہفتے میں صرف ایک بار ملاقات کی اجازت ہوتی ہے ۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ہفتے میں چار بار ملاقاتوں کی اجازت ملی ہوئی ہے۔میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عطاءتارڑ نے کہا کہ ملاقاتوںپر پابندی صرف ایک جیل کیلئے ہیں۔ڈی جی خان،اڈیالہ اور میانوالی جیل کا آڈٹ ہو رہا ہے اس لئے ملاقاتوںپر پابندی لگائی گئی ہے۔بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ہر سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ایکسرسائز کیلئے سائیکل بھی دی گئی ہے ۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv