
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے پانچ سالوں میں پاکستان کی معیشت کو بدلنا ہے، جس کے لیے سب مل کر چینلجز کا مقابلہ کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں ماہ چار مارچ کو دوسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا، ہم سب نے مل کر چینلجز کا مقابلہ کرنا ہے، ذمے داری کے بغیر دنیا کا کوئی نظام نہیں چل سکتا، ہر وزارت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، مضبوط معیشت کے لیے وزارت خزانہ میں مسلسل اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پانچ سالہ منصوبہ کابینہ کے ارکان کے ساتھ شیئر کیا ہے، کابینہ ارکان کو وقت ضائع کیے بغیر کام شروع کرنا ہے، مقاصد کے حصول کے لیے حکمت عملی تیار کرنی ہو گی، مقاصد کے حصول کے لیے سب وزارتوں نے سر توڑ محنت کرنی ہے، انسانی وسائل کی کمی ہے تو بہترین یونیورسٹیوں سے قابل لوگ لیے جائیں، وزارتوں میں بہترین سیکریٹریز موجود ہیں جس سے کام لیا جا سکتا ہے، زراعت، پیٹرولیم ،توانائی سمیت تمام شعبوں میں ترقی کرنی ہے، معیشت کا پہیہ چلے گا تو تمام معاملات چلیں گے، ترقی کے حصول کے لیے نوجوان نسل کو خصوصی تربیت دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے چینی اور گندم کی اسمگلنگ کو روکنا ہوگا، زراعت کے میدان میں ترقی کرنی ہے، اگر ہمت، نیت اور سوچ ہو تو اللّٰہ راستے پیدا کر دیتا ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کرنے جا رہے ہیں، سرکاری اخراجات میں خاطر خواہ کمی لے کر آنی ہے، ہم نے دن رات بڑی محنت کے ساتھ کام کرنا ہے، اگلے پانچ سالوں میں ایکسپورٹس کو کم از کم دو گنا کرنا ہے، ہمارے شہدا اور غازی اس قوم کے ہیرو ہیں، مؤثر دفاعی صلاحیت کے لیے مسلح افواج کی ضروریات پورا کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 26 مارچ کو بدقسمتی سے بشام میں اندوہناک واقعہ پیش آیا، بشام واقعے کے پیچھے وہ دشمن ہیں جو پاک چین دوستی کو مضبوط ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، پاکستانی قیادت اور عوام واقعے پر چینی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، چین کے سفارتخانے میں جا کر تعزیت کی اور چینی قیادت کو تعزیتی پیغام دیا، چینی قیادت کو یقین دلایا کہ واقعہ کی فوری تحقیقات کی جائیں گی، بشام واقعے کے ذمے داران کو سزا دی جائے گی، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اعلیٰ سطح سیکیورٹی اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ محمد نواز شریف کے دور میں 2013ء سے 2018ء میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا، دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستانیوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے قربانیاں دیں، گزشتہ دو تین سال میں دہشت گردی کے ناسور نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، چین کے انجینئرز اور ان کے خاندانوں کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، بشام واقعے پر انکوائری کمیٹی بنائی اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی، انکوائری کمیٹی کو تین دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، بشام واقعے پر پیشرفت ہوئی ہے اور معاملات سامنے لائے جا رہے ہیں۔
Comments