
اسلام آباد(نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دائر درخواست کو نا قابل سماعت قرار دے دیا ہے. مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس طارق محمور جہانگیری کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی، جسٹس ارباب محمد طاہر، جسٹس ثمن رفعت بھی بینچ لارجر بینچ کا حصہ تھیں.
شہری محمد ساجد کی جانب سے وکیل حامد علی شاہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پر تحریک انصا کے راہنما اور سابق وفاقی وزیر شبلی فراز بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جسٹس طارق محمور جہانگیری نے کہا کہ اس فائل میں ایک بند لفافہ ہے وہ کھولیں، 2 ججوں کا فیصلہ ہے ، 2 جج درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے چکے ہیں. عدالت نے حامد علی شاہ سے استفسار کیا آپ اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں؟ جسٹس طارق محمور جہانگیری نے کہا کہ تین میں سے 2 جج دستخط کر دیں تو اس کا اثر کیا ہو گا؟ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے 2 ججوں کا سنایا جانے والا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے عمران خان کے خلاف دائر درخواست کو نا قابل سماعت قرار دے دیا.
خیال رہے کہ شہری محمد ساجد محمود نے مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر تحریک انصاف کے سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کر رکھی تھی درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان نے برطانیہ میں ٹیریان وائٹ کی کفالت کے انتظامات کیے لیکن اپنے کاغذات نامزدگی میں اور الیکشن لڑنے کے حلف نامے میں اس کا ذکر نہیں کیا.
درخواست گزار کے وکیل کے طور پر پیش ہونے والے سابق اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان کی جانب سے 18 نومبر 2004 کے ڈیکلیریشن پر مشتمل اضافی دستاویز پیش کی اس میں کہا گیا کہ میں نے یہ ڈیکلیریشن ٹیریان جیڈ خان وائٹ کی درخواست کی حمایت میں کیا ہے جس میں اپیل کی گئی ہے کہ کیرولین وائٹ (ٹیریان کی والدہ اینا لوئیسا سیتا وائٹ کی بہن) کو ٹیریان کا سرپرست مقرر کیا جائے ڈیکلیریشن میں مزید کہا گیا کہ جمائما خان نے ٹیریان جیڈ کے سرپرست کے طور پر خدمات انجام دینے سے انکار کردیا تھا اور سرپرستی کے لیے کیرولین وائٹ کا نام تجویز کیا تھا کیونکہ وہ سمجھتی تھیں کہ یہ ٹیریان کے بہترین مفاد اور خواہش کے مطابق ہے.
Comments