
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف اشیاءپر ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس لگانے کی تجاویز کومسترد کرتے ہوئے متبادل تجاویز تیار کرنے کی ہدایات جاری کر دیں، ایف بی آر نے مختلف اشیاءپر سیلز ٹیکس 18 سے 19 فیصد جبکہ پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 18 فیصد تک لگانے کی تجویز دی تھی۔وزیراعظم نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی دونوں تجاویز کومسترد کر دیا۔
ایف بی آر نے دونوں ٹیکس کی تجاویز سے اربوں روپے ٹیکس جمع کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی آر کو متبادل تجاویز تیار کر کے دوبارہ بریفنگ دینے کی ہدایت کردی۔آئی ایم ایف نے پاکستان کو حالیہ مذاکرات میں پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگانے کی تجاویز دی تھی۔
خیال رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے وفاقی حکومت سے پٹرول پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
آئی ایم ایف کا کہناتھا کہ پاکستانی حکومت پٹرول اورڈیزل پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ فوری طور پر ختم کرکے اٹھارہ فیصد سیلزٹیکس لگائے۔ وفاقی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر پہلے ہی عوام سے ساٹھ روپے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی وصول کررہی ہے۔آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا حکومت پاکستان پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس چھوٹ فوری ختم کرکے ٹیکس آمدن میں اضافہ کرے۔
آئی ایم ایف نے تجویز دی تھی کہ وفاقی حکومت پیٹرول پر 60 روپے لیوی کے ساتھ اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس لگائے، پیٹرول سمیت تمام اشیا پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کی جائے۔ سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرکے ٹیکس آمدنی بڑھائی جائے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق گیس کی فراہمی کی ترجیحات پر نظر ثانی کرتے ہوئے کیپٹو پاور پلانٹس کو ترجیحی شعبوں کی فہرست سے نکال دیا تھا۔
Comments