
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے وزیراعظم شہباز شریف کے ججز سے متعلق بیان پر برہمی کا اظہار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قراردینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت ہورہی ہے جہاں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ سماعت کررہا ہے، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل بینچ میں شامل ہیں، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ وقفے کے بعد نیب ترامیم کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو حکومتی وکیل مخدوم علی خان روسٹرم پر آئے، اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ’وزیر اعظم نے ہمیں کالی بھیڑیں کہا، فیصلہ پسند آئے تو جج ٹھیک پسند نہ آئے تو کیا جج کالی بھیڑیں بن جاتے ہیں؟، باقیوں کا پتا نہیں لیکن میں اپنی بات کرتا ہوں کہ میں میڈیا، سوشل میڈیا دیکھتا ہوں اور اخبارات بھی پڑھتا ہوں، وزیر اعظم نے کالی بھیڑیں کہا تھا‘، اس پر اٹارنی جنرل منصور اعوان نے وضاحت کی کہ ’وزیر اعظم نے یہ الفاظ موجودہ ججز کیلئے استعمال نہیں کیے‘۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم محمد شہبا زشریف نے الزام عائد کیا ہے کہ عدلیہ کی کچھ کالی بھیڑیں عمران خان کو ریلیف دینے پر تلی ہوئی ہیں، مشورے ہو رہے ہیں کہ بانی تحریک انصاف کو کیسے رہا کیا جائے، میں عدلیہ سے کہتا ہوں کہ اگر پاکستان میں ترقی واپس نہ آئی تو نہ جج ہوگا نہ کچھ اور ہوگا، مجھے امید ہے کہ ججز پاکستان کی خوشحالی کے لئے متفق ہیں، عمران نیازی تمہاری تمام سازشیں ناکام ہوں گی، اب عمران نیازی کا اصل مکروہ چہرہ پوری قوم کے سامنے عیاں ہے ،یہ قوم تمہیں کبھی معاف نہیں کرے گی ، ہم پاکستان کے لیے نواز شریف کی قیادت میں دن رات کام کرکے ترقی کا ادھورا سفر وہاں سے ہی شروع کریں گے جہاں سے چھوڑا گیا، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے خون پسینہ بہائیں گے ، پاکستان کو عظیم بنائیں گے اور پاکستان کو اس عمران نیازی سے بچائیں گے ۔
Comments