
اسلام آباد(نیوزڈیسک) 190ملین پاﺅنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاءنے نئے جج کی تعیناتی پر اعتراضات اٹھا دئیے،عدالت نے فریقین سے 11 جون کو مزید دلائل طلب کرلئے،اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 190 ملین پاو¿نڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی،دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاءنے نئے جج محمد علی وڑایچ کی تعیناتی پر اعتراضات اٹھا دئیے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ وزارت قانون کا نئے جج کی تعیناتی کے حوالے سے نوٹیفکیشن غلط ہے، احتساب عدالت نمبر ایک کا جج اضافی چارج کے ساتھ کیس کی سماعت نہیں کرسکتا۔احتساب عدالت کے نئے جج کی تعیناتی پر پراسیکیوشن ٹیم نے بھی اپنے دلائل دئیے۔
عدالت وکلاء صفائی کے اعتراضات پر 11 جون کو فیصلہ سنائے گی۔عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت 11 جون تک ملتوی کردی۔
آج سماعت کے دوران کسی گواہ کا بیان ریکارڈ یا جرح نہیں ہوسکی۔احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد علی وڑائچ کو تین ماہ کیلئے احتساب عدالت نمبر ایک کا اضافی چارج سونپ گیا ہے۔ وزارت قانون و انصاف نے اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاو¿نڈ ریفرنس کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے تین سال کا ڈیپوٹیشن پریڈ مکمل ہونے پر عہدے کا چارج چھوڑ دیا تھا۔
جج ناصر جاوید رانا کی عدالت میں صدر مملکت آصف علی زرداری، نواز شریف سمیت دیگر اہم کیسز زیر سماعت تھے ۔جج ناصر جاوید رانا کی خدمات واپس لاہور ہائی کورٹ کو دیدی گئیں تھیں۔ ناصر جاوید رانا پنجاب سے تین سال کیلئے اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن پر تعینات تھے۔
Comments