Social

عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ بننے والی جیل رول کی شق عدالت میں چیلنج۔ شہری کا درخواست میں مؤقف

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ بننے والی جیل رول کی شق عدالت میں چیلنج کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے شہری عبد اللہ ملک نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ قید کے دوران نواز شریف جیل میں ملاقاتیں کرتے تھے لیکن لوگوں کو عمران خان سے ملنے نہیں دیا جارہا، جیل رول کی شق 265 قیدی سے انٹرویو، ملاقاتیں کرنے اور آرٹیکل لکھنے سے روکتی ہے، جیل رول کی شق 265 آرٹیکل 19 اور 19 اے سے متصادم ہے، پاکستان جیل رول کی شق کو 265 کو کالعدم قرار دیا جائے۔
دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیراعظم عمران خان کو میسر سہولیات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل سے ہٹ کر اضافی سہولت فراہم کی جا رہی ہیں، کیا کسی قیدی کو ایکسرسائز مشین اور واک کیلئے گیلری فراہم کی جاتی ہے؟ جو سہولیات عمران خان کو دی جا رہی ہیں کیا وہ جیل مینوئل کے مطابق ہیں؟۔

سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نے کہا کہ اڈیالہ جیل وزارت داخلہ کے ماتحت ہے اس لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز معاملے کا نوٹس لیں، مریم نواز کو سہولت فراہمی سے متعلق وزارت داخلہ سے پوچھنا چاہیے، جیل مینوئل کے مطابق بی کلاس میں یہ سہولت تو نہیں ہوتی، سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ خیال رہے کہ حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا تھا بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سپریم کورٹ میں وکلاء تک رسائی نہ دینے کا مؤقف اپنایا، عمران خان کا قید تنہائی میں ہونے کا موقف بھی غلط ہے، ان کو جیل میں کتابیں، ایئر کولر، ٹی وی سمیت تمام ضروری سہولیات فراہم کی گئیں ہیں، عدالت مناسب سمجھے تو بانی پی ٹی آئی کے بیان اور حقیقت کو جانچنے کیلئے کمیشن بھی مقرر کر سکتی ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv