
سلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے 1,281 ارب روپے کی اضافی آمدن کے لیے فنانس بل میں پٹرول ، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) پر پٹرولیم لیوی 70 روپے فی لٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ لیوی کی موجودہ زیادہ سے زیادہ حد 60 روپے فی لٹر کے برعکس ہے. اس اقدام سے مالی سال 2024-25ءکے لیے 1,281 ارب روپے کی آمدن ہوگی یہ رقم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے مئی 2024 ءکے اسٹینڈ بائی اریجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت اپنے دوسرے اور آخری جائزے میں اگلے سال کے تخمینے سے 201 ارب روپے زیادہ ہے.
حکومت نے دیگر پٹرولیم مصنوعات لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) اور مٹی کے تیل پر 50 روپے فی لٹر پی ایل ریٹ میں مزید ترمیم کی ہے گزشتہ مالی سال کے لیے پی ایل کا اصل بجٹ 869 ارب روپے تھا جو اگلے سال کے بجٹ میں 47.4 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے. وفاقی حکومتوں کی جانب سے پی ایل ریونیو کو بہت زیادہ ترجیح دی گئی ہے کیونکہ یہ وفاقی تقسیم شدہ پول (ایف ڈی پی) کا حصہ نہیں ہے جسے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) فارمولے کے مطابق صوبوں کے ساتھ بانٹنا ہوتا ہے.
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات (پٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 (1961 کا ایکس ایکس وی) میں ترمیم منظور کی ہیں قبل ازیں حکومت نے فنانس بل میں پٹرول اور ایچ ایس ڈی پر پی ایل بڑھا کر 80 روپے فی لٹر کرنے کی تجویز دی تھی علاوہ ازیں ایچ او بی سی، ایل ڈی او اور ای 10 پٹرول سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت 50 روپے سے بڑھا کر 75 روپے فی لٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاہم کھانا پکانے کے مقاصد کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے مٹی کے تیل (ایس کے او) کے لئے پی ایل ریٹ 50 روپے فی لٹر برقرار ہے.
بزنس ریکارڈ کے مطابق بجٹ 2024-25 میں 1.761 ٹریلین روپے کے ٹیکس عائد کرنے کے بعد حکومت نے فنانس بل 2024 میں ترامیم کے تحت اضافی ٹیکس اقدامات کئے ہیں جن میں تنخواہ دار طبقہ اور ایسوسی ایشن آف پرسن سمیت ہر فرد کے ٹیکس واجبات پر 10 فیصد سرچارج شامل ہے جہاں قابل ٹیکس آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد ہے فنانس بل 2024 میں پیش کی گئی ترامیم کے مطابق پہلے شیڈول کے حصہ اول کے ڈویڑن ون کے تحت عائد انکم ٹیکس کی 10 فیصد کی شرح سے ہر فرد اور ایسوسی ایشن آف پرسن کی جانب سے سرچارج ادا کیا جائے گا جہاں قابل ٹیکس آمدنی 10 ملین روپے سے زیادہ ہے.
حکومت نے ایکسرسائز اور درسی کتابوں کے علاوہ اسٹیشنری اشیاءپر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا ہے حکومت نے فنانس بل میں ترمیم کے ذریعے سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 3 روپے فی کلو سے بڑھا کر 4 روپے فی کلو کر دی ہے بجٹ (2024-25) میں سیمنٹ پر ایف ای ڈی کی شرح 2 روپے فی کلو سے بڑھا کر 3 روپے فی کلو کر دی گئی. بین الاقوامی ہوائی سفر پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے علاوہ کسی بھی شخص کی جانب سے مینوفیکچرنگ، پروسیسنگ یا پیکیجنگ ادارے کو سفید کرسٹلائن چینی کی فراہمی پر 15 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) لاگو ہوگی.
فنانس بل 2024 میں ترمیم کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی علاقائی حدود میں واقع ایک فارم ہاﺅس اور رہائشی مکان پر کیپٹل ویلیو ٹیکس عائد کیا ہے 2 ہزار مربع گز سے 4 ہزار مربع گز کے درمیان رقبے والے فارم ہاﺅس کے لیے سی وی ٹی 5 لاکھ روپے اور 4 ہزار مربع گز سے زائد رقبے پر 10 لاکھ روپے ہوگی۔
1000 مربع گز سے 2000 مربع گز کے درمیان رقبے والے رہائشی مکان کے لئے سی وی ٹی 10 لاکھ روپے اور 2000 مربع گز سے زائد رقبے پر 1500000 روپے ہوگی وفاقی حکومت نے ترمیم شدہ فنانس بل 2024 کے تحت وفاقی بجٹ 2023-24 میں بزنس اور کلب کلاس کے ہوائی ٹکٹوں پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کردی ہے اکانومی اور اکانومی پلس جولائی 2024 کے پہلے دن یا اس کے بعد جاری کیے جانے والے ہوائی ٹکٹوں پر 12,500 روپے ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی.
مسافروں کو اب امریکہ اور کینیڈا جانے کیلئے فی بزنس‘ کلب کلاس ٹکٹ پر ایک لاکھ روپے ایکسائز ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی شمالی امریکا، لاطینی امریکہ اور کینیڈا جانے والے افراد کے لیے فی بزنس‘کلب کلاس ٹکٹ پر ڈیوٹی اڑھائی لاکھ روپے سے بڑھا کر ساڑھے تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے یورپی مقامات پر بزنس اور کلب کلاس کے ٹکٹوں پر ڈیوٹی 60 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے کردی گئی ہے جب کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے سفر کے لیے اسی کیٹیگری کے ٹکٹوں پر بھی ڈیوٹی بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے کردی گئی ہے چین، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفر کے لیے بزنس اور کلب کلاس کے ٹکٹوں پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے کر دی گئی ہے.
ٹیکس ماہر کے مطابق 1800 سی سی تک اور 1801 سے 2500 سی سی کے درمیان انجن کی گنجائش والی ہائبرڈ گاڑیوں کے لیے بالترتیب 8.5 فیصد اور 12.75 فیصد کی کمی کی شرح برقرار رہے گی تاہم مجوزہ ترامیم نے اس فائدہ کو 30 جون 2026 تک محدود کردیا ہے بل کے تحت حکومت نے سابقہ قبائلی علاقوں کو دی جانے والی سیلز ٹیکس مراعات میں مزید ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے اسے 30 جون 2025 تک بڑھا دیا ہے.
حکومت نے برآمدی آمدن پر کارپوریٹ ٹیکس 29 فیصد پلس لاگو سپر ٹیکس پر ٹیکس لگانے کے اپنے پرانے موقف کو برقرار رکھا ہے اس سے قبل برآمد کنندگان برآمدی ٹرن اوور کا ایک فیصد ادا کر رہے تھے ترمیم شدہ فنانس بل 2024 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جہاں خریدار کمرشل پراپرٹی کی الاٹمنٹ یا منتقلی اور کسی ڈیولپر یا بلڈر کے ذریعہ کھلے پلاٹوں یا رہائشی جائیداد کی پہلی الاٹمنٹ یا پہلی منتقلی پر فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل کل رقم کا تین فیصد ہوگا اس پر ڈیوٹی کی شرح تین فیصد ہوگی ترمیم شدہ فنانس بل 2024 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈیوٹی کی شرح غور کی مجموعی رقم کا تین فیصد ہوگی.
Comments