
اسلام آباد(نیوزڈیسک) سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئی آپریشن ہوگا اورنہ ہی کسی کوگھروں سے نکالا جائے گا،عزم استحکام سے فوجی آپریشن کا تاثر لینا غلط ہے، بعض سیاسی جماعتیں عزم استحکام پر سیاست کر رہی ہیں۔ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے کثیرالجہتی پالیسی ترتیب دی جائے گی۔ آپریشن عزم استحکام کا غلط تاثرلیا گیا۔منشیات کی روک تھام، دہشت گردوں کو سزائیں دلوانے کیلئے مو¿ثر قانون سازی ہو گی اور دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ سمگلنگ اور منشیات کا پیسہ دہشت گردی میں استعمال ہو رہا ہے اس کی روک تھام ضروری ہے۔سکیورٹی ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ عزم استحکام کے تحت دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کثیرالجہتی پالیسی ترتیب دی جائے گی۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ دہشتگرد خوارج ہیں اور ان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق سمگلنگ اور منشیات کا پیسہ دہشتگردی میں استعمال ہورہا ہے۔ عزم استحکام کے ذریعے سمگلنگ اور منشیات کی بیخ کنی کی جائےگی۔روزانہ 60 لاکھ لیٹر تیل ایران سے اسمگل ہوتا ہے اور روزانہ 3 ٹن منشیات پکڑی جاتی ہے۔ امن کے دیرپا قیام کیلئے موثر حکمت عملی ضروری ہے۔غیر قانونی ذرائع آمدنی سے دہشت گردی کی اعانت ہوتی ہے جبکہ غیر قانونی سگریٹ سے ملکی معیشت کو نقصان ہو رہا ہے۔
سمگلنگ سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔آپریشن عزم استحکام کا مقصد ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہے معصوم لوگوں کوقتل کرنے والے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ان سے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے اور غیر قانونی سمگلنگ کے کاروبار میں ملوث افراد کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے تحت کارروائیاں کی جائیں گی ۔
Comments