Social

صدر مملکت آصف زرداری نے فنانس ترمیمی بل 2024 پر دستخط کرتے ہوئے اس کی توثیق کر دی

اسلام آباد(نیوزڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری نے فنانس ترمیمی بل 2024 پر دستخط کرتے ہوئے اس کی توثیق کر دی،فنانس بل کی دستخط شدہ کاپی پارلیمنٹ کو بھجوا دی گئی،نیا وفاقی بجٹ یکم جولائی سے نافذ العمل ہو گا، 200 ارب روپے سے زائد کے ٹیکسز لاگو ہوں گے۔ فنانس ترمیمی بل 2024 صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھجوایا گیا تھا، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے فنانس ترمیمی بل صدر کو ارسال کیا۔
قومی اسمبلی نے متعدد ترامیم کے ساتھ مالیاتی بل پاس کیا تھا، بل اور متعلقہ دستاویزات پر وزیراعظم شہباز شریف کے بھی دستخط ہیں۔ وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 18 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔فنانس بل کے تحت مختلف ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں ردوبدل کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ دو روز قبل قومی اسمبلی نے 18 ہزار 877 ارب روپے کے وفاقی بجٹ 2024-25 کی منظوری دیدی تاہم فنانسل بل کی منظوری کےدوران نقطہ اعتراض پربات کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آوٹ کیاتھا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس دوران وفاقی بجٹ 2024-25 کی شق وار منظوری ہوئی تھی۔اجلاس میں پیٹرولیم لیوی سے متعلق ترمیم بھی کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تھی۔اسمبلی اجلاس کے دوران وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کردہ ترمیم کے حق میں 170 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں 84 ووٹ ڈالے گئے تھے۔لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 50 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی ترمیم منظور ہوئی تھی۔
پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی ترمیم منظور کی گئی تھی۔حکومت نے مالی سال 2025 کے وفاقی بجٹ میں پیٹرولیم لیوی کو موجودہ 60 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 80 روپے فی لیٹر کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم حکومت وقفے وقفے سے 20 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد کرے گی۔ قومی اسمبلی نے وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد کے 4 مطالبات زر منظور کئے۔
انٹیلی جنس بیورو کا 18 ارب 32 کروڑ روپے سے زائد کا مطالبہ جب کہ اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کیلئے ایک ارب 36 کروڑ روپے سے زائد کا مطالبہ بھی منظور کیا گیا تھا۔بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایاکہ وفاقی حکومت کا ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12ہزار 970 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 4 ہزار 845 ارب روپے اور براہ راست ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5ہزار 512 ارب روپے اور انکم ٹیکس کی مد میں 5ہزار 454 ارب 6کروڑ روپے کا ہدف مقرر کیاگیاتھا جبکہ گراس ریونیو کا ہدف 17ہزار 815ارب روپے مقرر کیا گی ، اس کے علاوہ سکوک بانڈ، پی آئی بی اور ٹی بلز سے 5 ہزار 142 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv