Social

حکومت کا کفایت شعاری کیلئے کئی اہم وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے کفایت شعاری کیلئے کئی اہم وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے کفایت شعاری پلان پر عمل درآمد میں تیز لاتے ہوئے کئی اہم وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر شہباز شریف نے 5 وزارتوں کو ختم کرنے کا پلان طلب کیا ہے، وزیراعظم کی طرف سے قائم ادارہ جاتی اصلاحات سیل نے رائٹ سائزنگ پر کام شروع کر دیا ہے، جس نے ان پانچ وفاقی وزارتوں سے ایک ہفتے میں سفارشات مانگ لی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جن وزارتوں سے سفارشات مانگی گئی ہیں ان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سرفہرست ہے، کشمیر افیئرز، وزارت سیفران، صنعت و پیداوار اور وزارت ہیلتھ سروسز بھی اس کا حصہ ہیں، وزیراعظم آفس نے وزارتوں سے 8 سوالوں کے جواب مانگے ہیں، جس کے بعد سے پانچ وفاقی وزارتوں نے سوالوں کے جواب دینے کے لئے کام شروع کر دیا، ان کی جانب سے جو وزارتیں صوبوں کو چلی گئی ہیں وزیراعظم کی ہدایت پر ان کا کردار بتایا جائے گا۔

ادھر صوبہ خیبرپختونخوا میں کفایت شعاری کے نظم وضبط کی منظوری دیتے ہوئے کئی پابندیاں عائد کردی گئیں، خیبرپختونخوا حکومت نے کفایت شعاری سے متعلق نظم وضبط کے رہنما اصول جاری کر دیئے ہیں، مالیاتی نظم وضبط کی منظوری صوبائی کابینہ نے دی، اس سلسلے میں محکمہ خزانہ کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیا گیا، محکمہ خزانہ نے مالیاتی نظم ضبط سے متعلق محکموں اور اداروں کو مراسلہ ارسال کیا، جس میں صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری خرچے پر ورکشاپس، سیمینارز اور بیرون ملک تربیت میں شرکت پر پابندی عائدکر دی گئی ہے، صوبائی حکومت کے خرچے پر بیرون ملک علاج پر بھی پاپندی ہوگی۔
محکمہ خزانہ کے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ایمبولینس، فائرٹرکس، ٹریکٹرز، بسوں اور مشینری کے علاوہ گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی، اسامیوں کی تخلیق کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پابندی میں نرمی کر سکتے ہیں، پراجیکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ کی مدت میں توسیع محکمہ خزانہ کی مشاورت سے کی جائے گی، محکمہ خزانہ کی پیشگی منظوری کے بغیر خالی اسامیوں پر کوئی تقرری نہیں کی جائے گی، کوئی محکمہ بینک کھاتوں میں رسیدیں نہیں رکھے گا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv