Social

سیاسی قوتوں کیخلاف طاقت کا استعمال کرنے سے انتشار بڑھے گا، مولانا فضل الرحمان

پشاور (نیوزڈیسک) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سیاسی قوتوں کے خلاف طاقت کا استعمال مسائل کا حل نہیں بلکہ اس سے سیاسی انتشار مزید بڑھے گا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مقتدرہ تسلیم کر لے کہ موجودہ ہائبرڈ نظام ناکام ہو چکا ہے، تمام ادارے آئین کے مطابق طے شدہ دائرہ کار میں سمٹ جائیں تو ملک سنبھل سکتا ہے، سیاسی بحران حل کرنے کے لیے فوج کو سیاست سے الگ ہونا پڑے گا، جب تک فوج خود کو سیاست سے الگ نہیں کرتی ملک بحران سے نہیں نکل پائے گا، طاقتور حلقے جتنی جلد اس حقیقت کو سمجھ جائیں ملک اور ان کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا، مسائل کا حل ملک میں ازسرنو شفاف انتخابات کرانے میں مضمر ہے بصورت دیگر بگاڑ بڑھے گا۔
دوسری طرف حکومتی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی نے بھی پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے وفاقی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کردی، آرٹیکل 6 کی کارروائی پر ساتھ نہ دینے کا فی الحال فیصلہ کیا ہے تاہم حکومتی اقدامات پر مشاورت کی جائے گی، پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر رہنماوں نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو کھل کر حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت کے اس فیصلے کی حمایت نہیں کرتے، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی جانب سے اس حوالے سے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے بیان پر تعجب ہے، جماعت کو معاملے پر اعتماد میں لینے کے حوالے سے ہمیں علم نہیں ہے۔

اسی حوالے سے سینئر پی پی رہنماء فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے یا سیاسی رہنماء پر غداری کا مقدمہ چلانے کی باتیں بکواس ہیں، اس طرح کے غیر پائیدار فیصلے پیچیدہ سیاسی بحران کو جنم دیں گے، خبردار کرتا ہوں کہ امریکی جمہوریت تو اپنے موجودہ بحران میں بھی اپنا وجود برقرار رکھے گی لیکن پاکستانی جمہوریت اور ریاست خود مسلط کردہ بحران میں برقرار رہنے کا امکان نہیں رکھتی۔
ادھر صوبہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت عوامی نیشنل پارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کو بچگانہ اور غیر دانشمندانہ قرار دیدیا، اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ اور غیر دانشمندانہ ہے، سیاسی جماعتوں کا راستہ پابندیوں اور رکاوٹوں سے بند نہیں کیا جاسکتا، تحریک انصاف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن حکومت کا یہ اقدام بیوقوفی ہوگی، ملک کو مسائل کا گڑھ سیاسی جماعتوں نے نہیں دفاعی اداروں اور اسٹیبلشمنٹ نے بنایا ہے، ان لوگوں کی نشاندہی کرنی ہوگی جو سیاسی عدم استحکام اور معاشی مشکلات کے اصل ذمہ دار ہیں، ملک کے مجرم وہ ہیں جن کی وجہ سے ہماری خارجہ و داخلہ پالیسیاں ناکامی سے دوچار ہیں، سیاسی جماعتوں کو جن قوتوں نے اس نہج پر پہنچایا ہے اصل احتساب ان کا ہونا چاہے-


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv