
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلا م آباد کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماءاور مرکزی ترجمان رﺅف حسن کو گرفتار کر لیاجبکہ پولیس نے بیرسٹرگوہر کی گرفتاری کی تردید کر دی،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات روف حسن کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی رہنماءبیرسٹر گوہر علی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیرسٹرگوہر اور چارخواتین کو گرفتارنہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے پولیس لیپ ٹاپ اوردستاویزات اپنے ساتھ لے کرنہیں گئی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کرپورے سیکرٹریٹ کواپنے گھیرے میں لے لیااس موقع پر خواتین پولیس اہلکار بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
پولیس پی ٹی آئی رہنماءاور سیکرٹری اطلاعات روف حسن کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئی۔پی ٹی آئی رہنماءشبلی فراز کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے کمپیوٹر سمیت دیگر سامان بھی قبضے میں لے لیا ۔پولیس اپنے ساتھ جاتے ہوئے تمام ریکارڈ بھی ساتھ لے گئی ہے۔جب کہ پولیس نے اس موقع پرپی ٹی آئی کے سینٹرل سیکرٹریٹ کو گھیرے میں لئے رکھا۔
پولیس نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کو جانے والے راستوں کو مکمل طو رپر سیل کر دیا اور کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی۔پولیس کی جانب سے قیدی وین بھی پی ٹی آئی مرکزی سیکریٹریٹ پہنچا دی گئی پولیس نے تاحال مرکزی دفتر کو چاروں جانب سے گھیر ے میں لے رکھا ہے۔تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پولیس نے پی ٹی آئی کے دونوں رہنماﺅں کو کن الزامات کے تحت گرفتار کیا ہے ۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کرنے میں مصروف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بغیر کسی اجازت نامے کے ہمارے سیکرٹریٹ پر دن دیہاڑے حملہ کیا اور کارکنوں کو زدوکوب بھی کیا ۔پولیس نے جاتے ہوئے مرکزی سیکرٹریٹ کا سارا ریکارڈ بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے ۔ ہم پولیس کے اس چھاپے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائیں۔
Comments