Social

عمران خان کو ممکنہ ملٹری حراست میں دینے کیخلاف درخواست دائر۔ لاہور ہائیکورٹ سے استدعا

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو ممکنہ طور پر ملٹری کی حراست میں دینے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی حراست ممکنہ طور پر آرمی کو دینے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 9 مئی سے متعلق کیس میں حراست آرمی کے حوالے کی جاسکتی ہے، عدالت حراست آرمی کو دینے کے خلاف حکم جاری کرے، عدالت 9 مئی کے کیسز میں حراست سویلین کورٹس کے پاس رہنے کا حکم دے۔
بتایا جارہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان میڈیا سے گفتگو میں بھی اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ 9 مئی سے قبل 140 کیس بنائے گئے، میرے خلاف تمام کیسسز ختم ہو رہے ہیں تو اب ان کا پلان ہے میرے 9 مئی کے مقدمات ملٹری کورٹ لے جائیں، رانا ثناء اللہ اور احسن اقبال نے بیان دیا مجھے جیل میں رکھا جائے، ان کا خیال تھا مجھے گرفتار کیا جائے تو پارٹی ٹوٹ جائے گی، خیبر پختونخواہ، پنجاب، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے لوگوں کو کہتا ہوں بھوک ہڑتال کی تیاری کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 14مارچ کو ہمارے وکلاء نے شورٹی بانڈ دیا کہ ہم گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں، 14مارچ کو پولیس اور رینجرز نے میرے گھر پر دھاوا بولا، پھر 18 مارچ کو ہی مجھ پر حملہ ہوا اور میں نے ایک شخص کا نام لیا، میں نے کارکنان کو کہا کہ اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو پرامن احتجاج کرنا ہے، انہوں نے اس کو بغاوت بنا دیا، ہمارے لوگوں کو اُٹھایا جارہا ہے، 9 مئی کے بعد ہمارے لوگوں کو اغواء کیا گیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب مجھے گولیاں ماری گئیں تب کسی نے گھیراؤ جَلاؤ نہیں کیا، میں نے کبھی اپنی جماعت کو گھیراؤ جَلاؤ کیلئے نہیں اُکسایا، ڈاکٹر یاسیمن راشد نے کارکنان کو جناح ہاؤس میں داخل ہونے سے روکا لیکن انہوں نے ہمارے 16 لوگوں کو شہید کیا گیا، 3 لوگوں کی ٹانگیں کاٹی گئیں اور ایک کو معذور کیا گیا، ہمارے 10 ہزار لوگوں کو اُٹھایا گیا اور ان کو سزا دی گئی، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چھپادی گئی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv