
راولپنڈی(نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ان کی بھتیجی اور بیوروکریٹس چھوٹی گاڑیوں میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے،عوام حکومتی مراعات اپنے بلوں میں کیوں ادا کریں، دھرنا سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی ہے، پیچھے نہیں ہٹ سکتے، آج تاریخی دھرنے کا 9واں دن ہے، اپنا حق لےکر یہاں سے اٹھیں گے،ہمارا دھرنا عوامی قوت بنتا جارہا ہے۔
راولپنڈی میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی نے مزید کہا کہ قوم کے سامنے اپنی مراعات کم کرنے کا اعلان کیوں نہیں کرتے۔ حکومت کے پاس تنگ کرنے کا جوازنہیں ، ریلیف دینا ہوگا۔دھرنے کے شرکا پرامن طریقے سے یہاں موجود ہیں، شرکا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ میں ایک موڑ ثابت ہوگا سیاسی عمل عوام کے مسائل کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے۔
روزانہ کی بنیاد پر دھرنے میں لوگوں کا اضافہ ہورہا ہے۔ انشااللہ آج کراچی میں دھرنا ہوگا۔عوامی مسائل پر ہی سیاست ہوگی۔ اپنا حق لے کر اٹھیں گے۔ عوام کی مصیبتوں کو ختم کیا جائے۔ یہی ہماری سیاست ہے۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے بلوں سے لوگ انتہائی پریشان ہیں۔ میں جب قطر نماز جنازہ کیلئے روانہ ہوا تو ائیرپورٹ پر ایسے لوگ ملے جنہوں نے موٹر سائیکل بیچ کر بجلی کے بل ادا کئے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ اضافی ٹیکس آئی پی پیز جن کا تعلق حکومت سے ہے ان کی کیپسٹی پیمنٹ توابھی ختم ہوسکتی ہے ۔عوام اضافی ٹیکسز ادا نہیں کرے گی۔ غریب، مڈل کلاس اور تاجر سب پریشان ہیں ، چاول ،چینی اور آٹا پر سب ٹیکسز کو ختم کیا جائے۔ یہ چاہتے ہیں کہ ذاتیات اورخاندان کی سیاست چلتی رہے۔ لیکن پاکستان میں نیا کلچر متعارف کرایا جارہا ہے اور ملک میں الیکٹیبلز کی سیاست ختم ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اب دھرنے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ آج سے کراچی میں بھی دھرنے شروع ہوجائیں گے، پورے ملک میں یہ سلسلہ جاری ہوگا۔حکومت کے ساتھ مذاکرات بارے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے 2ادوار ہوئے حکومت کے پاس ہماری کسی بات کا جواب نہیں۔ تین دن سے مذاکراتی کمیٹی تلاش گمشدہ کا اشتہار بنی ہوئی ہے۔ کوئی بات پوشیدہ نہیں ہوگی۔تمام مذاکرات عوام کے سامنے ہونگے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن میں خلاف ورزی پر عالمی عدالت کا کوئی خوف نہیں، جومعاہدے ہی غلط ہوں اس کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
Comments