
اسلام آباد(نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ دھرنے سے ہم نے اپنے اہداف حاصل کر لئے ہیں، حکومت سے تفصیلی معاہدہ کرکے اسے ٹائم دیا ہے، ہم نے عوام کی آواز بن کر آئی پی پیز پر آگہی دی،حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت جماعت اسلامی اور حکومت کی مشترکہ کمیٹی 30 دن میں بجلی کے بلوں پر نظر ثانی کرے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر( آئی پی پیز) کے حوالے سے ملک بھر میں شور مچ گیا ہے اس کا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے۔ ہم نے اس کمیٹی کو جو حکومت کی طرف سے آئی تھی ہر ایک ایک چیز کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ حکمرانوں کو سمجھ لینا ہوگا اور معاہدے پر عمل کرنا ہوگا۔
ہم عوامی ایشوز کو فریضہ سمجھ کر کام کرتے ہیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی پر ٹیکسز بالکل غلط ہیں۔ دھرنا موخر کیا ہے ختم نہیں کیا ہے۔ حکومت کو بتایا ہے کہ بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے اخراجات کم کرے۔حکومت سے تفصیلی معاہدہ کر کے اسے وقت دیا ہے۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ 45 دنوں میں اس پورے مسئلے کو حل کردیا جائے گا۔
ہمیں یقین ہے ان لوگوں نے معاہدے پر عمل درآمد کیا تو جلد تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا ان کے دھرنے کی کامیابی میں ایک اور اہم چیز ہے وہ جاگیرداروں کی ٹیکس ادائیگی ہے۔ اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں جاگیردار جن کی بڑی بڑی زمینی ہیں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ہمارا دھرنا 14 دن جاری رہا اور بلا آخر حکومت کے ساتھ 5 مذاکراتی دوروں کے بعد حکومت نے ہم سے ایک تحریری معاہدہ کیا ہے۔
اس معاہدے میں واضح طور پر ہم نے ان تمام شقوں کو شامل کیا ہے اور ان کو ایک متعین وقت کے ساتھ منسلک کیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو ریلیف ملے گا۔ اب ہم نے حکومت سے یہ بات طے کر لی ہے کہ اب انہیں ریلیف دینا پڑے گا اور خاص طور پر آئی پی پیز کے حوالے سے ایک شور مچ گیا ہے اس کا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے۔آئی ایم ایف کے دباو کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جتنی باتیں بھی کی جاتی ہیں کہ حکومت بجلی کی قیمتیں کم نہیں کر سکتے ۔ ٹیکسز کم نہیں کر سکتے ہم نے اس کمیٹی کو ایک ایک چیزواضح کردی ہے کہ کن اقدامات کے ذریعے آپ یہ چیزیں کرسکتے ہیں-
Comments