
راولپنڈی(نیوزڈیسک) حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب،امیرجماعت اسلامی نے دھرنا موخرکر دیا،دونوں فریقین کے مذاکرات کا آخری کامیاب ہونے کے بعد معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے، حکومت نے بجلی کی قیمت کرنے اور آئی پی پیز کے معاملے کا ٹاسک فورس کے ذریعے جانچ پڑتال کرنے کی یقین دہانی کروادی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کے مطالبات پر عمل درآمد کیلئے معاہدے طے پا گیا ہے ہم دھرنا موخر کررہے ہیں ختم نہیںکر رہے۔
آج دھرنے کے مقام پر جلسہ کرینگے اور دھرنے کو موخر کرنے کا باقاعدہ اعلان کرینگے۔ حکومت نے معاہدے پر عمل نہ کیا تو دھرنا پھر شروع ہوگا۔ پوری قوم کے سامنے حکومتی نمائندے اعلان کر رہے ہیں تو توقع رکھتا ہوں کہ یہ پورا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کل جلسہ کریں گے۔ جو فیصلے کئے گئے ہیں ان پر ہم ڈٹے ہیں اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ عوام کے تعاون اور احتجاج سے معاہدے کی گارنٹی حاصلِ کریں گے اگر نہیں ہوتا تو یہاں آنا یا ڈی چوک جانا کوئی معنی نہیں رکھتا۔
معاہدے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے ٹائم لائن کے ذریعے دستخط لئے ہیں یہ سال دو سال کی بات نہیں بلکہ ٹاسک فورس کے مہینے کی بات ہے۔ ہم دھرنہ نہیں چھوڑیں گے بلکہ پہرہ دیں گے۔ ہم سوچ رہے ہیں ملک گیر احتجاج کیا جائے ہم نے حکومت کو جھکنے پر مجبور کیا اور بالآخر ہم نے حکومت کو جھکایا ہے اب اس پر عمل درآمد کروائیں گے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم 14 اگست سے ملک گیر عوامی مہم شروع کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں جماعت اسلامی میں متعدد کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔
جماعت اسلامی پاکستان میں بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھر رہی ہے۔ حکومتی کمیٹی کے رکن اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خطاب کیا اور کہا کہ بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی جو جلد نظر آئیں گی ہم نے وعدہ کیا ہے کہ اس پر عمل کریں گے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ جو بل جاری ہوئے ان پر 15 دن کی توسیع کردی ہے، سب کی سوچ پاکستان کو پرامن بنانا ہے۔ جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور خاص طور پر پر حافظ نعیم الرحمان نے نظم و ضبط سے چیزیں منوائی اور کسی کو تکلیف نہیں ہونے دی۔
محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مذاکرات ہوئے اور وزیر اعظم نے کہا کہ جماعت اسلامی کو عزت دینی ہے، اللہ پاک سب کو پرامن کام کی توفیق دے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تمام ٹیم میں اور محسن نقوی آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے، سلسلہ تو پرانا تھا دھرنے کی وجہ سے یہ رابطہ دوبارہ جڑ گیا ہے۔دھرنے سے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ کا مطالبہ اور ہمارا ایجنڈا ایک ہی ہے۔
وزیر اعظم نے پہلے دن ہی احکامات صادر فرما دئیے تھے۔ ہم نیک نیتی سے بیٹھے اور مزید ریلیف کے راستے پیدا ہوئے۔عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جو اعلانات کئے گئے ہیں ہم اس پر عمل کریں گے، کمیٹیوں کے اجلاس یقینی بنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم یقین دہانی کرواتے ہیں کہ عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے جو پورا کریں گے۔
Comments