
بہاولنگر(نیوزڈیسک) پنجاب کے علاقے بہاولنگر میں 17ہزار روپے بجلی کا آنے پر غریب سبزی فروش نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا،افسوسناک واقعہ تحصیل چشتیاں پیش آیا جہاں متوفی کے والد نے پولیس کو بتایا کہ بجلی کا زیادہ بل آنے پر اس کے بیٹے نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کرلی۔بتایاگیا ہے کہ متوفی تین بچوں کا باپ تھا۔چشتیاں کے علاقے محبوب کالونی کے محمد ساجد کا بجلی کا بل زیادہ آنے پر بھائیوں سے جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد 30 سالہ ساجد نے دلبرداشتہ ہوکر زہریلی گولیاں کھالیں۔
پولیس کا بتانا ہے کہ محمد ساجد سبزی کی ریڑھی لگاتا تھا اور تین بچوں کا باپ تھا۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ساجد کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
متوفی کے والد کا کہنا ہے کہ میرابیٹا سبزی کی ریڑھی لگاتا تھا بجلی کا زیادہ بل آنے پر وہ دلبرداشتہ ہوگیا ۔والد کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرا بیٹا تو دنیا سے چلاگیاہے لیکن میں کسی کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
ملک بھر میں بجلی کے زیادہ بل آنے پر عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں جبکہ گزشتہ روزبجلی کی قیمت میں فی یونٹ 2 روپے 68 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے جو کہ اضافہ جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ میں کیا گیا ہےخیال رہے کہ چند روز قبل اسی طرح کے ایک واقعے میں گوجرانوالہ میں پرنس روڈ پر بجلی کا بل زیادہ آنے پر بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو قتل کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق بجلی کا بل زیادہ آنے پر دو بھائیوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس پر بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کا تیز دھار آلے سے گلا کاٹ دیا تھا۔چھوٹا بھائی عمر فاروق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ بڑا بھائی مرتضیٰ موقع واردات سے فرار ہوگیا تھا۔پولیس نے لاش کوہسپتال منتقل کروا دیا تھا۔بوڑھی ماں نے بتایا تھا کہ اسی بات پر دونوں بھائیوں میں پہلے تلخ کلامی ہوئی اور پھر بات بڑھتے بڑھتے دونوں لڑ پڑے، اس وقت میں ان دونوں کے آگے ہاتھ جوڑتی رہی لیکن وہ پھر بھی لڑتے رہے۔خاتون کا کہنا تھا کہ اب گھر میں کوئی کمانے والا نہیں، میں تو مرگئی ہوں میں کیا کروں، ایک بیٹا جیل چلا گیا ہے اور ایک بیٹا مرگیا ہے اور اب گھر بالکل خالی ہوگیا ہے، میرے دو ہی بیٹے تھے۔
Comments