Social

عمران خان کی سہولتکاری کا الزام، مزید جیل افسران سے تفتیش شروع، پورا نیٹ ورک پکڑے جانے کا دعویٰ

راولپنڈی (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی سہولتکاری کے الزام میں مزید 2 جیل افسران سے تفتیش شروع کردی گئی، سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا پورا نیٹ ورک پکڑے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کے لیے اڈیالہ جیل میں سہولت کاری کے الزام میں سکیورٹی اداروں نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کا جیل میں مکمل نیٹ ورک توڑتے ہوئے جیل کے مزید 2 افسران سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے، ان افسران میں اڈیالہ جیل کے اسسٹنٹ ناظم، سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ دونوں افسران سابق ڈپٹی سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اکرم کے قریب رہائش پذیر تھے، اڈیالہ جیل سے ہٹائے گئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر مزید 6 ملازمین سے بھی تفتیش کی جائے گی، جن میں محمد اکرم کے 2 اردلی، 3 وارڈر اور ہیڈ وارڈر شامل ہیں، یہ تمام ملازمین محمد اکرم کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ اڈیالہ جیل سے ہٹائے گئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء زلفی بخاری اور پنجاب کے ایک سابق صوبائی وزیر کے قریب قرار دیئے جارہے ہیں، محمد اکرم کو عمران خان کے لیے پیغام رسانی اور سہولت کاری کے الزام میں حراست میں لیا گیا، جس کے بعد سکیورٹی اداروں کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات کو آگاہ کر دیا گیا، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم مختلف اوقات میں مجموعی طور پر 15 سال سے زائد عرصہ اڈیالہ جیل تعینات رہے۔
بتایا جارہا ہے کہ محمد اکرم کو پہلے ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، حساس اداروں کی جانب سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کے خلاف تحقیقات جاری ہے، تحقیقات کے بعد محکمانہ کارروائی کی جائے گی، اڈیالہ جیل میں تعینات رہنے والے مزید افسراں سے اختیارات سے تجاوز کے الزامات کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے، مذکورہ افسران کو بنا اجازت شہر سے باہر جانے سے روک دیا گیا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv