
لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ فیض حمید اور ثاقب نثار پی ٹی آئی کے سرپرست ہیں، اگر ثاقب نثار کو پکڑیں گے تو 2017 کا کھرا بھی نکل آئےگا بتایا جائے عمران خان کو لانا اور سی پیک کو بند کرنا کس کی مجبوری تھی، انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کا بولنا وقت کی ضرورت ہے،نوازشریف کو جن چیزوں بارے بولنا چاہیے ان پر نہیں بولے، کہا جارہا کہ نواز شریف 2017 سے نہیں نکل رہے یا کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، حقیقت یہی ہے کہ جب کوئی آئین قانون کا حلف لیتا ہے اور پھر اس کی پاسداری نہیں کرتا تو وہ غداری اور ملک دشمنی کا مرتکب ہوتا ہے، 77سالوں میں پاکستان میں جو بھی انتخابات ہوئے ان میں مداخلت ہوتی رہی ہے، اس بار جو کچھ ہوا وہ خالی سیاسی مداخلت ،یا کسی حکومت کوگرایا اور بنایا گیا ہے صرف یہ نہیں ہوا، بلکہ بدقسمتی سے دھڑلے اور سینہ تان کر غیرقانونی غیرآئینی کام کئے گئے کہ پاکستان اس بھنورمیں پھنس گیا، کورٹ مارشل اس کا ہوتا ہے تو آئین قانون کی پاسداری نہیں کرتا، آج ایک جنرل کا کورٹ مارشل ہونے جارہا ہے تو پھر بتائیں کہ ایک فوجی افسر جب سروس میں تھے تو ان کی وجہ سے پاکستان جس نہج پر گیا یہ ایک بات ہے، بلکہ یہ صاحب اور انصاف فراہم کرنے والے ملکر پاکستان میں وہ کرجائیں جو دشمن بھی نہ کرے ، ایک سیاسی جماعت کو لے کر مسلح جتھے تیار کریں اور اینٹ سے اینٹ بجائیں تو یہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔
نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے2017 میں ثاقب نثار سے جو فیصلہ لیا گیا، ہمیں سیسلین مافیا چور ڈاکو کے جو القابات دیئے گئے ، اس وقت کے بچے آج ووٹرز ہیں، ان کے ذہنوں میں جو زہر بھرا گیا کیا وہ ختم ہوسکے گا، آج اداروں سے وہ آواز نہیں آئی جس طرح 45 سال بعد ذوالفقار بھٹو کیلئے آئی کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ ہم چور ڈاکو سچ ثابت ہوتے اگر پاکستان 2017سے بہتر ترقی کررہا ہوتا۔
Comments