
راولپنڈی (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کا کہنا ہے کہ فیض حمید کی گرفتاری کا ڈرامہ میرا مقدمہ ملٹری کورٹ میں لے جانے کے لیے کیا جا رہا ہے، انہیں پتہ ہے میرے خلاف تمام مقدمات کھوکھلے ہیں جو سٹینڈ نہیں کریں گے، یہ سب ملٹری کورٹ کا چکر چل رہا ہے، فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنائیں گے، اگر وہ میرے خلاف کوئی گواہی دیتا بھی ہے تو مجھے کوئی فکر نہیں۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جنرل فیض حمید سے کچھ نہ کچھ اگلوانا چاہتے ہیں کہ 9 مئی سازش تھی، جو سازش کرتا ہے وہ جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ نہیں کرتا، رجیم چینج ہمارے خلاف ہوا اور مجھے ہی جیل میں ڈال دیا گیا، یہ کہہ رہے ہیں جنرل فیض حمید ماسٹر مائنڈ تھا، اِنہیں شرم نہیں آتی، یہ کہہ رہے ہیں جنرل فیض بشریٰ بی بی کو ہدایات دیتا تھا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ میں نے جنرل باجوہ کی مکمل حمایت کی لیکن اُس نے میری کمر میں چھرا گھونپا، جنرل باجوہ نے نواز شریف سے ڈیل کرکے جنرل فیض حمید کو عہدے سے ہٹایا تھا، حمود الرحمان کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پر اگر عمل درآمد ہوتا تو آج الیکشن ہو جاتا، ملک میں آج غیراعلانیہ مارشل لاء بھی نہ ہوتا اور جو تین مارشل لاء لگے وہ بھی نہ ہوتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب اس لیے کیا جارہا ہے کہ قاضی فائز عیسی کو ایکسٹینشن نہیں مل رہی، اِنہیں خدشہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہو جائے لیکن عوام نے 8 فروری کو اپنا فیصلہ دے دیا ہے، عوام اپنے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے، اب میری پارٹی بھی مضبوط سے مضبوط تر ہو چکی ہے، جو پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ کا سوچ رہے ہیں وہ احمق ہیں۔
Comments