
اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعلی محمد خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایک بار پھر ثابت کیا وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں،بہت سے لوگوں کو جلسہ ملتوی ہونے کا علم نہیں تھا، فیصلے سے ورکرز کووقتی طور پر دھچکا ضرور لگا تھا،جماعت اسلامی، ٹی ایل پی دھرنا دے سکتے ہیں تو ہم جلسہ کیوں نہیں کرسکتے؟،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جلسے منسوخ کرنے کا فیصلہ وہی لیڈر کرسکتا ہے جسے فکر ہو کوئی تصادم نہ ہوجائے، جسے فکر ہو دوسرا 9 مئی نہ کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ علیمہ باجی براہِ راست پارٹی میں نہیں۔ انہیں بہت سے فیصلوں کا بروقت علم نہیں ہوتا۔ جلسے کا این او سی آخری وقت میں واپس لے لیا گیاتھا۔ان کا یہ بھی کہناتھا کہ کیوں آپ سب سے بڑی جماعت کے حساس صوبے کے وزیراعلیٰ کو مجبور کررہے ہیں؟، علی امین گنڈا پور کو سر پر کفن باندھ کر نکلنا پڑ رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کس کے کہنے پر صبح صبح عمران خان سے ملنے جیل چلے گئے تھے۔
اعظم سواتی نے کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کو جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام پہنچایاتھا؟۔اسلام آباد میں تحریک انصاف کی جانب سے جلسہ منسوخ کرنے پر اپنے ردعمل میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے مزید کہا تھاکہ صبح ساڑھے 7بجے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیسے ممکن ہو سکتی تھی۔کس کے کہنے پر ان لوگوں نے عمران خان سے جلسہ ملتوی کرایا۔
ان میں کارکنان کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھیں تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے جلسہ منسوخ کروادیاتھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کا موجودہ لیڈر شپ کا کوئی ارادہ ہی نہیںلگ رہا تھا۔پارٹی کا چیئرمین تو باہر بیٹھا ہے انہوں نے جلسہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیوں نہیں کیاتھا۔یہ فیصلے خود کرتے ہیں اور نام بانی پی ٹی آئی عمران خان کا لگا دیتے تھے۔
Comments