Social

عمران خان کا مقدمہ ملٹری کورٹ میں بھیجنے کا فیصلہ حکومت پنجاب نہیں کرے گی،راناثناءاللہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مقدمہ ملٹری کورٹ میں بھیجنے کا فیصلہ حکومت پنجاب نہیں کرے گی،بانی پی ٹی آئی نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا الیکشن لڑا تو یہ ان کی سیاسی زندگی کیلئے داغ بن جائے گا، قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ کوئی یونیورسٹی کا چانسلر ہے تو اس کے گناہ معاف کر دئیے جائیں،ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ جب چاہے آئین میں ترمیم کر سکتی ہے،اور یہ ممکنات میں سے ہے، وفاقی کابینہ نے اب تک کسی آئینی ترمیم کی منظوری دی نہ ہی غور کیا گیا ہے، ہمیں آنے والے چیف جسٹس پر پورا اعتماد ہے وہ ملک میں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کریں گے۔
دہری شہریت کے حوالے سے رہنماءن لیگ کا کہنا تھا کہ دہری شہریت پر پابندی کا اصول درست ہے تویہ پابندی سب پر ہونی چاہیے حکومت دہری شہریت کے بل کی حمایت یا اس قدغن کو ختم کر سکتی ہے۔گفتگو کے دوران وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ کا مزید کہناتھا کہ دہشت گردوں کے خلاف روزانہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ہو رہے ہیں۔ دہشت گردوں کو واپس راستہ دینے کا جو فیصلہ ہوا تھا اس کا نقصان ہوا۔
خیبر پختونخواہ میں ہتھیار اٹھانے والوں کو واپس لانے والوں سے تحقیقات ہونی چاہیے۔ دہشت گردوں کو واپس لانے کی ان علاقوں کے منتخب نمائندوں نے بھی مخالفت کی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ روزوزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ ضرورت پڑی تو بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ فیض حمید کا کیس کہاں چلے گا یہ ہمارا دائرہ اختیار نہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی، نیا ترمیمی بل نہیں لایا جاسکتا۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کسی سرپرائز قانون سازی کا ارادہ نہیں رکھتی کسی رکن کے نجی بل کا حکومت سے تعلق نہیں ہوتا۔ حکومتی ارکان کے سیکڑوں بل پہلے سے موجود ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی توسیع کے حوالے سے اس وقت کوئی تجویز زیر غور نہیں۔انہوں نے مزید کہا تھاکہ چیف جسٹس کی توسیع ہوگی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ مجھے نہیں کرنا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv