Social

جولائی 2016 میں بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی قندیل بلوچ کے مقدمے کا کیا بنا؟ حیرت انگیز انکشافات



ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں جج کی رخصت کے باعث مفتی عبدالقوی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔قندیل بلوچ کے قتل کیس میں نامزد گرفتار ملزمان وسیم اور حق نواز کو عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ ملزم مفتی قوی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔تاہم جج کی رخصت کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔


و اضح رہے کہ جولائی 2016 میں ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی وسیم نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، مقدمے میں مقتولہ کے کزن حق نواز کو بھی نامزد کیا گیا، یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔ مفتی عبدالقوی، قندیل بلوچ کے ہمراہ اس وقت منظرعام پر آئے تھے جب 2016 میں رمضان المبارک کے دوران ماڈل نے چند سیلفیز اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔بعدازاں قندیل بلوچ کے ساتھ متنازع سیلفیز کو جواز بناکر ان کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی ضابطہ فوجداری کی دفعہ 109 کے تحت مقتولہ کے بھائی کو اکسانے کے الزام میں مقدمے میں نامزد کردیا گیا تھا معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں جج کی رخصت کے باعث مفتی عبدالقوی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔قندیل بلوچ کے قتل کیس میں نامزد گرفتار ملزمان وسیم اور حق نواز کو عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ ملزم مفتی قوی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔تاہم جج کی رخصت کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ و اضح رہے کہ جولائی 2016 میں ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی وسیم نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، مقدمے میں مقتولہ کے کزن حق نواز کو بھی نامزد کیا گیا، یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔


The post جولائی 2016 میں بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی قندیل بلوچ کے مقدمے کا کیا بنا؟ حیرت انگیز انکشافات appeared first on JavedCh.Com.





اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv