
ویب ڈیسک :تفصیلات کے مطابق حاضرسروس بھارتی نیوی کمانڈر دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے کیس کا محفوظ کیا جانے والا فیصلہ عالمی عدالت میں آج سنایا جائے گا ،عدالت نے اکیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس سلسلے میں پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل انور منصور کی قیادت میں ہیگ پہنچ گئی ہے۔
آئی سی جے کے جج عبدالقوی احمد فیصلہ پڑھ کر سنائیں گے، فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے سنایا جائے گا، پاکستان میں دہشت گردی کی آگ بھڑکا کر بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کی جان لینے والے کلبھوشن کے کیس کا فیصلہ ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں سماعت کے بعد اکیس فروری کو محفوظ کیا گیا تھا
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، باضابطہ مقدمہ چلایا گیا، 2017ء میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، بعد ازاں سزائے موت کے خلاف کلبھوشن یادیو نے رحم کی اپیل کی بھی تھی لیکن بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا۔
پاکستان کی عدالت سے سزائے موت کے فیصلے کے بعد بھارت نے کلبھوشن یادیو کی بریت کے لئے عالمی عدالت درخواست دائر کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال21 فروری کو ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہوگئی تھی، پاکستانی وکلا کی جانب سے مزید دلائل دیئے جانے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
اٹارنی جنرل انور منصور نے عالمی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بھارت کی جانب سے پاکستان کے عدالتی نظام پر تنقید کا بھرپور جواب دیا، انہوں نے پاکستان کے ملٹری کورٹس اور سول عدالتوں کے متعدد فیصلوں کے حوالے بھی دیئے تھے۔
بھارت عالمی عدالتِ انصاف میں
بھارت نے دس مئی 2017 کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔
جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔
ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔
Comments