Social

تہران: ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کے الزام میں 2 افراد کو سزائے موت

تہران (نیوز ڈیسک) ایران میں ایک عدالت نے ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کے الزام میں حقوق ہم جنس پرستوں کے دو کارکنوں کوسزا ئے موت سنا دی ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہینگاو کرد حقوق کی تنظیم نے بتایا کہ دو خواتین، 31 سالہ زہرہ صدیقی ہمدانی اور 24 سالہ الہام چوبدار کو شمال مغربی قصبے ارمیا میں عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔
انہیں زمین پر بدعنوانی پھیلانے کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔ ایران یہ الزام اکثر مدعا علیہان پر عائد کیا جاتا ہے جن کے بارے میں یہ کہا جائے کہ وہ ملک کے شرعی قوانین کو توڑ چکے ہیں۔ارمیا جیل کے خواتین ونگ میں نظربندی کے دوران دونوں کارکنوں کو سزا سے آگاہ کیا گیا ۔ ایک مختصر بیان میں ایرانی عدلیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ سزائیں سنائی گئی ہیں۔

ہینگاؤ نے کہا کہ ان پر عیسائیت کو فروغ دینے اور ایرانی حکومت کی مخالفت کرنے والے میڈیا سے بات چیت کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔ واضع رہے ارمیا سے تعلق رکھنے والی 52 سالہ سہیلہ اشرفی کے نام سے ایک اور خاتون کو اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اپنا فیصلہ سننے کی منتظر ہے۔ کئی مہینوں سے صدیقی ہمدانی جسے سارہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کی قسمت کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اسے اکتوبر میں ایرانی سکیورٹی فورسز نے عراقی کردستان سے ایران واپس آنے کے بعد ہمسایہ ملک ترکی فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا، جہاں وہ مقیم تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv