
کامونکی ( نیوز ڈیسک) عمران خان نے اپنی ذاتی چادر صدف نعیم پر ڈالی ،عمران خان آنکھوں میں نمی لیے بولتے رہے یہ کیا ہو گیا ہے ، یہ کیا ہو گیا ہے، مرحومہ رپورٹر کے ساتھی کیمرہ مین کی اردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو۔ تفصیلات کے مطابقپی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق ہونے والی خاتون رپورٹر صدف نعیم کے ساتھی کیمرہ مین نے اردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان حادثے کا سن کر کنٹینر سے نیچے اتر آئے اور جب انہوں نے صدف کو دیکھا تو اپنی ذاتی چادر ان پر ڈال دی۔
اس وقت ان کی آنکھوں میں نمی تھی اور وہ کہہ رہے تھے کہ یہ کیا ہو گیا ہے ، یہ کیا ہو گیا ہے۔دوسری جانب مرحومہ رپورٹر کے شوہر نعیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچوں نے کہا کہ امی آج ڈیوٹی پر نہ جائیں، لیکن صدف نے کہا کہ جانا ضروری ہے،بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا کہ امی لگتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لانگ مارچ میں کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہونے والی رپورٹر صدف نعیم کے شوہر نعیم نے کہا ہے کہ بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا امی لگتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے،
بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا کہ امی لگتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں نے کہا کہ امی آج ڈیوٹی پر نہ جائیں لیکن صدف نے کہا آج جانا ضروری ہے ،ڈیوٹی تو ڈیوٹی ہوتی ہے۔فیملی ذرائع کے مطابق صدف کے دو بچے 21 سال کی بیٹی اور 15 سال کا بیٹا ہے جبکہ وہ تین بہنوں اور ایک بھائی میں دوسرے نمبر پر تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ کے کامونکی جاتے ہوئے راستے میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکرنجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر جاں بحق ہوگئیں۔دوسری جانب وزیراعظم کا مرحومہ خاتون رپورٹر صدف کے اہل خانہ کیلئے50 لاکھ مالی امداد کا اعلان۔وزیراعظم کی متعلقہ حکام کو ضابطے کی کارروائی فوری مکمل کرکے چیک اہل خانہ کے حوالے کرنے کی ہدایت۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مرحومہ خاتون رپورٹر صدف کے اہل خانہ کیلئے50 لاکھ مالی امداد کا اعلان کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ضابطے کی کارروائی فوری مکمل کرکے چیک اہل خانہ کے حوالے کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اس سے قبل اپنے ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ رپورٹر صدف نعیم کی لانگ مارچ کنٹینر سے گرنے سے ہلاکت پر شدید دکھ ہے۔ اندوہناک واقعے پر جتنا افسوس کیاجائے، کم ہے۔ اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔
صدف نعیم ایک متحرک اور محنتی رپورٹر تھیں۔ مرحومہ کی مغفرت اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔اسی طرح پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فوادچوہدری نے نجی ٹی وی کی رپورٹر کے کنٹینر سے گر کر جاں بحق ہونے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدف نےکل ہی عمران خان کا انٹرویوکیا،کیا معلوم تھا آخری ملاقات ہوگی،بہت جرآت مند اور محنتی رپورٹر تھی۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صدف سے زیادہ جرآت مند اور محنتی رپورٹر بہت کم دیکھے، ایک جی دار لڑکی، کل ہی عمران خان سے انٹرویو کے بعد صدف کا لاہور کی سب سے جی دار اور محنتی رپورٹر کے طور پر تعارف کروایا تو اس کی آنکھیں چمک اٹھیں کیا معلوم تھا یہ ملاقات آخری ہو گی، خدا فریق رحمت کرے۔
مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اعظمی بخاری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ چینل 5 کی خاتون رپورٹر کنٹینر کے نیچے آکر ہلاک،اف میرے خدا،جھلی سی نوکری کی خاطر ماری ماری پھرتی تھی،اسکا خون کس کے ہاتھوں پہ تلاش کرنا ہے،یہ بھی ایک صحافی تھی،اس کے لئے ٹرینڈ چلیں گے،آواز اٹھائی جائے گی۔ اسی طرح اپنے ایک ٹویٹ میں ارسلان جٹ نامی صحافی نے چینل فائیو کی رپورٹر کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہ چینل فائیو کی رپورٹر صدف عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق، بہت ہی محنتی اور سینیئر رپورٹر سپورٹس میں بھی ہماری کولیگ تھیں۔
دوسری جانب حادثے کے بعد عمران خان کا کنیٹنر جی ٹی روڈ پر روک دیا گیا اور حادثےکےبعد عمران خان خود بھی کنیٹنرسےنیچے اترآئے۔ترجمان ریسکیو کے مطابق خاتون رپورٹر ایک کنٹینر سے اترتے ہوئے نیچے گری اور عمران خان کے کنٹینرکےنیچے آگئی۔حادثے کے بعد عمران خان نے مارچ روک دیا اور خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے اور ہمیں کامونکی جانا تھا لیکن حادثے کی وجہ سے مارچ روکنا پڑا ہے، کل کامونکی سے دوبارہ مارچ شروع ہوگا۔
Comments