Social

تحریک انصاف نے جلسے کی اجازت کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا۔ میڈیا رپورٹس

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے جلسے کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق درخواست پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدرعلی نواز اعوان کی ذریعے دائر کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ لانگ مارچ کے حوالے سے جلسے کیلئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے رجوع کیا، 26 اکتوبر کو خط لکھا گیا لیکن تاحال این او سی نہیں ملا، پی ٹی آئی کے کارکنان کو ہراساں نہ کیا جائے اور جلسے کی اجازت کے لیے این او سی جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔
بتاتے چلیں کہ پی ٹی ائی کا حقیقی آزادی مارچ آج چوتھے روز اپنی منزل کی جانب سفر کا آغاز کر رہا ہے، جس کے لیے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان مارچ کی قیادت کرنے کیلیے کامونکی پہنچ گئے، جہاں سے ق پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ آج چوتھے روز اپنی منزل کی جانب دوبارہ رواں دواں ہوگا، پارٹی چیئرمین عمران خان مارچ کی قیادت کرنے کیلیے زمان پارک سے کامونکی پہنچے۔

معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعطم عمران خان کا کامونکی سٹی چوک پہنچنے پر کارکنوں کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، مرکزی کنٹینر پر عمران خان کے علاوہ پارٹی کے دیگر مرکزی قائدین بھی سوار ہیں۔ اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان لانگ مارچ میں جاں بحق صحافی صدف نعیم کے گھر گئے، جس کے لیےعمران خان زمان پارک سے روانہ ہوئے اور اچھرہ میں شہید خاتون صحافی صدف نعیم کے گھر تعزیت کے لئے پہنچے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری علاقے میں تعینات کی گئی۔
اس دوران خاتون صحافی صدف نعیم کے اہل خانہ کے ساتھ گفتگو میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ آپ لوگ فکر نہ کریں ہم سے جو ہوسکا ہم انشاءاللہ آپ کے لیے کریں گے۔


بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے صدف نعیم کے لواحقین کیلئے امداد بڑھا کر 50 لاکھ کر دی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حادثے میں صدف نعیم کی شہادت کا واقعہ انتہائی دلخراش ہے اور المناک واقعہ پر ہر دل دکھی ہے۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق ہونے والی خاتون رپورٹر صدف نعیم کے ساتھی کیمرہ مین نے اردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان حادثے کا سن کر کنٹینر سے نیچے اتر آئے اور جب انہوں نے صدف کو دیکھا تو اپنی ذاتی چادر ان پر ڈال دی، اس وقت ان کی آنکھوں میں نمی تھی اور وہ کہہ رہے تھے کہ یہ کیا ہو گیا ہے، یہ کیا ہو گیا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv