
لاہور(نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان پر فائرنگ کے واقع کی اطلاع پورے ملک میں پھیلنے کے بعد شدید خوف وہراس کی فضاءہے پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں مارکیٹں ویران ہوگئی ہیں جبکہ سٹرکوں پر ٹریفک بھی کم نظرآرہی ہے. میانوالی سمیت مختلف شہروں میں اس واقعہ کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے شاہراﺅں کو بندکرنا شروع کردیا ہے پاکستان بھرکے ذرائع ابلاغ کے مطابق تاجروں نے عمران خان کے زخمی ہونے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر دوکانیں بند کردی ہیں جبکہ ٹرانسپوٹرزنے بھی بسوں کو جہاں ہیں وہیں رکنے کا کہا ہے عام شہری بھی گھروں تک محدود ہوگئے ہیں .
انتہائی معتبرذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان آج ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کروائیں گے جس میں وہ کارکنوں سے پرامن رہنے اور لانگ مارچ پر اپنی توجہ اور توائیاں صرف کرنے کا پیغام دیں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف حکومت کی جانب سے بھی تحریک انصاف سے رابط کرکے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پیغام ریکارڈ کروادیں نجی ٹی وی چینل اے آروائی نیوزنے دعوی کیا ہے کہ حملہ آور دو تھے ادھر حملہ آور کو پکڑنے والے تحریک انصاف کے کارکن ابتسام نے بتایا کہ حملہ آور کنٹینرسے دس سے بارہ فٹ کے فاصلے پر تھا اس نے میگزین لوڈ کیا تو میں اس کی جانب بھاگا اس وقت تک وہ ایک فائرکرچکا تھا میں نے اس کے ہاتھ کو پکڑکر پستول پکڑنے کی کوشش کی اس دوران چند فائرہوئے اس کے بعد وہ وہاں سے بھاگا تاہم اسے موقع پر پکڑکرپولیس کے حوالے کردیا گیا نجی ٹی وی نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
ادھر لاہور کے شوکت خانم ہسپتال میں چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا ہے جو سابق وزیراعظم کا علاج کریں گے ڈاکٹرفیصل سلطان کی سربراہی میں یہ میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے نجی ٹی وی اے آروائی اور بول نیوزکا دعوی ہے کہ عمران خان کے کنٹینرپر کلاشنکوف کا برسٹ فائرکیا گیاتاہم ابھی تک اس کی تصدیق قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے نہیں ہوئی .
Comments