Social

عمران خان پر قاتلانہ حملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے تحقیقات متاثر ہونے کا خدشہ ،خواجہ آصف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ لیاقت علی خان اور بینظیر بھٹو واقعہ کا آج تک جواب نہیں ملا۔عمران خان پر قاتلانہ حملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،تحقیقات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔جو ملزم کی پشت پناہی کر رہا ہے،اسکو بے نقاب کیا جانا چاہیے۔ خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ساری وارننگز عمران خان نے خود ہی بتائی تھیں اور ویسے ہوا۔
عمران خان نے بار بار کہا کہ مجھے خون نظرآ رہا ہے تو ایسا ہی ہوا،لاشیں گری ہیں،واقعے کو سیاست کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔لاہور سے گوجرانوالہ تک لانگ مارچ میں 4 لوگ جاں بحق ہوئے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز واقعہ کا جو ملزم گرفتار ہوا کہا گیا اس کے پیچھے مذہبی جنون ہے،جس تھانے کی حدود میں واقعہ پیش آیا اس کے ملازمین برطرف کئے گئے۔

دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے کہ پاکستان کا کیا بنے گاوزیراعلٰی پنجاب سے خاندانی تعلق ہے ان کا احترام ہے،وزیراعلٰی پنجاب کے ہوتے ہوئے تھانے کے عملے کو لاہو ر منتقل کیا گیا۔جے آئی ٹیز کا تو ن لیگ نے بھی سامنا کیا،ان کو بھی کرناچاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں واقعہ قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہے،وزیراعظم اور رانا ثناء اللہ کا نام لیا جا رہا ہے،جائے وقوعہ سے مشین گن اور پستول کے خول ملے ہیں۔
قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے عمران خان قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا خیر کرتا ہوں۔عمران خان کے کنٹینر پرحملے کا معاملہ خاصا الجھا ہوا ہے،ایک پستول،9 گولیاں،14 زخمی ہوئے حملہ آورکو پکڑنے والے شخص کا ویڈیو بیان کوئی اورکہانی سناتا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے اپنے بیان میں کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں پرمشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے۔وفاقی حکومت،پنجاب حکومت اور پی ٹی آئی ملکر سچ تک پہنچیں۔یکطرفہ مؤقف اور الزام تراشی نا قابل قبول ہے۔دیکھنا ہوگا یہ کسی دشمن کی سازش تھی یا اسکا فائدہ کس فریق کو ہو سکتا ہےحملہ آور سچ کہہ رہا ہے یا انتشار پھیلا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کا کوئی پلان ہے


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv