
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک بار پھر واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ہمارے مخالف ضرور ہیں مگر دشمن نہیں۔عمران خان پر قاتلانہ حملے میں گرفتار ملزم کی جب تفصیلات سامنے آئیں گی تو سب حیران ہوں گے۔ویڈیو ہم تک پہنچی تو ہم نے اس کو روکا،سمجھ نہیں آرہا یہ جاری کرائی گئی،یا جاری ہوئی؟ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے واقعہ کی ایف آئی آر اب تک درج نہیں ہوئی۔
اس واقعہ کی ایف آئی آر شاید مینیج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوقابل مذمت ہے۔یہ واقعہ تشویشناک اور قابل افسوس ہے۔لانگ مارچ میں 4 افراد جاں بحق ہوئے،وزیرآباد میں معظم نامی شہری جاں بحق ہوا۔وزیراعظم نے لانگ مارچ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کی مالی امداد کا اعلان کیا۔
اس واقعہ پرعمران خان سمیت پی ٹی آئی کی قیادت کا رویہ بھی قابل افسوس ہے۔
ہمیں پی ٹی آئی لانگ مارچ سے کوئی ڈر نہیں،ہم مذاکرات کس سے کریں اور ثالثی کس سے کرائیں؟عمران خان اور پی ٹی آئی سے اپیل ہے کہ اپنے سکیورٹی معاملات کو دوبارہ دیکھیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں تقسیم کے عمل کو گہرا کردیا گیا ہے،سوچنا ہوگا عدم برداشت کے رویے کو کس طرح ختم کیا جائے۔اسد عمر نے بغیر تحقیق کے تین افراد پر الزام لگا دیا۔
ان کے رہنماؤں نے کس طرح بیانات دیے کہ باہر نکلو بدلہ لو،یہی زبان جو عمران خان 2014 سے اب تک بولتے آئے،یہ رویے جمہوریت کے لئے معاون نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے انہیں اپنا سیاسی مخالف سمجھا ہے دشمن نہیں، فائرنگ واقعہ میں گرفتار ملزم کا بیان گجرات تھانے میں ریکارڈ ہوا،واقعات کی تحقیقات پنجاب حکومت کو کرنی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،تحقیقات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔جو ملزم کی پشت پناہی کر رہا ہے،اسکو بے نقاب کیا جانا چاہیے،عمران خان نے بار بار کہا کہ مجھے خون نظرآ رہا ہے تو ایسا ہی ہوا،لاشیں گری ہیں۔
Comments