Social

آئی جی پنجاب کے عہدہ چھوڑنے سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع

لاہور ( نیوز ڈیسک ) آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کے عہدہ چھوڑنے سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ جیو نیوز نے فیصل شاہکار کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ آئی جی پنجاب نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے معاملے پر کیا، اس کے علاوہ آئی جی پنجاب سی سی پی او کی جانب سے عہدہ نہ چھوڑنے کے معاملے پر بھی خوش نہیں تھے جب کہ پنجاب حکومت اور فیصل شاہکار کے درمیان تعلقات پولیس میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلوں سمیت دیگر معاملات پر بھی تناؤ کا شکار تھے۔
واضح رہے کہ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے عہدے پر مزید کام جاری رکھنے سے معذرت کرلی ہے، آئی جی پنجاب نے وفاقی حکومت کو خدمات جاری نہ رکھنے کے بارے میں مراسلہ لکھا ہے، فیصل شاہکار کی جانب سے مراسلہ سیکریٹر ی اسٹبلیشمنٹ ڈویژن کو ارسال کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مزید اس عہدے پر کام نہیں کر سکتا، گزارش ہے کہ فوری پنجاب سے میری خدمات واپس لی جائیں اور میری خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کی جائیں۔

بتاتے چلیں کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر ہوئے قاتلانہ حملے کے بعد آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو عہدے سے ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، اس ضمن میں اے آر وائی نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے مونس الٰہی نے ملاقات کی، اس دوران عمران خان نے آئی جی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں، ایف آئی آر درج کرنا ہرشہری کا حق ہے، 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔
اسی طرح تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے، ملزمان کیخلاف آج نہیں تو کل ضرور کارروائی ہوگی، کیوں کہ عمران خان پر حملے کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے، اس لیے اس واقعے کی ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ عمران خان پر نہیں بلکہ ملک پر ہوا، اس واقعہ نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا، پاکستان میں آج مایوسی کی فضا ہے، عمران خان کو راستے سے ہٹانے کا مقصد ہے کہ پاکستان کو کمزور کیا جائے، قاتلانہ حملے میں معظم نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے دوسرے لوگوں کی جانوں کو بچایا، معظم حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے شہید ہوا جو بھی اس کے قتل میں ملوث ہے ان تک ہاتھ ضرور پہنچیں گے، معظم کے اہلخانہ کا جو نقصان ہوا وہ کسی صورت پورا نہیں ہو سکتا تاہم معظم کے اہلخانہ کو پارٹی کی طرف سے 50 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv