
لاہور (نیوز ڈیسک) عمران خان سے وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ اے آر وائے نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ عمران خان نے کہا میں قاتلانہ حملے کی درخواست سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔وزیر اعلٰی پنجاب نے کہا پولیس افسران درخواست کے مطابق مقدمہ درج نہیں کر رہے،حل یہ ہے کہ آپ اپنی مرضی کے ایس او ایچ او کا نام دیں۔
چوپدری پرویز الٰہی نے کہا جس ایس ایچ او کا نام دیں گے ہم اسے متعلقہ تھانے میں تعینات کر دیں گے،پھر وہ ایس ایچ او آپ کی درخواست کے مطابق مقدمہ درج کر لے گا۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ میٹنگ میں موجود رہنما خاموش رہے اور کسی نے نام نہ دیا،اس کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ حملے کی ایف آئی آر کا معاملہ پولیس پر ہی چھوڑ دیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشہ روز عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج کی گئی،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کے مقدمے میں قتل، اقدام قتل سمیت دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئیں۔مقدمے میں موقع سے گرفتار ملزم نوید کو باقاعدہ نامزد کیا گیا،ایف آئی آر سٹی تھانہ وزیرآباد میں درج کی گئی۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان پر وزیر آباد میں ہوئے حملے کی درج کی گئی ایف آئی آر مسترد کیا گیا۔
تحریک انصاف نے پنجاب پولیس کی ایف آئی آر کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا۔تحریک انصاف نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی جانب سے نامزد افراد کو پولیس کے درج کیے گئے مقدمے میں ملزم نامزد نہیں کیا گیا،درج ایف آئی آر ہماری درخواست سے مطابقت بھی نہیں رکھتی۔ فواد چوہدری نے درج ایف آئی آر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نامزد کردہ نام شامل نہ کیے گئے تو ایف آئی آر قبول نہیں،نامزد ناموں کے بنا ایف آئی آر صرف کاغذ کا بے وقعت ٹکڑا ہو گی۔
Comments