
اسلام آباد (نیوزڈیسک ) امریکا سپر پاور ہے اس سے اچھے تعلقات عوام کے مفاد میں ہیں، مخالفین کے پاس مجھے راستے سے ہٹانےکا ایک ہی طریقہ ہےکہ جان سے مار دیا جائے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان۔ تفصیلات کےچیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نےکہا ہےکہ امریکا سپر پاور ہے، امریکا سے اچھے تعلقات عوام کے مفاد میں ہیں۔
غیر ملکی میڈيا کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ وہ امریکی سازش کے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹے تاہم انہیں صرف اس لیے پاکستانی عوام کے مفاد کے راستے میں حائل نہیں ہونا چاہیے کہ امریکا نے ان کی حکومت گرائی ، سوال یہ ہےکہ آگے کیسے بڑھا جائے۔ عمران خان نے اپنے اوپر مزید قاتلانہ حملوں کا خدشہ بھی ظاہر کرتے ہوئےکہا کہ مخالفین کے پاس انہیں راستے سے ہٹانےکا ایک ہی طریقہ ہےکہ جان سے مار دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ مزید محتاط ہوگئے ہیں لیکن قتل کی دھمکیوں سے وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے ، شبہ ہےکہ حملہ آور ایک مہرہ ہے اس کے پیچھے اور لوگ بھی ہیں۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو ہوئی۔عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ اور دست و گریبان ہیں،آرمی چیف کے تقرری پر ہماری پالیسی دیکھیں اور انتظار کریں۔
آصف زرداری کے بعد دیگر لوگوں کو بھی جیل سے نکال کر مشاورت کرلی جائے۔ عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے،دورہ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے،اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے۔اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر عثمان بزدار کو ہٹاتا تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ 100 فیصد یقین ہے مجھ پر سنائپر نے فائرنگ کی۔ مصدقہ یقین ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے، مجھ پر بننے والی جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا۔ ایف آئی آر کے درج نہ ہونے پر پرویزالہٰی ذمہ دار نہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آتا معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔معیشت کی بحالی کا انحصار اب صرف اوورسیز پاکستانیوں پر ہے۔جبکہ گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا تھا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
Comments