
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سپریم کورٹ نے سندھ کے ضلع دادو میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواست کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کو الیکشن کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن آئندہ سال بھی ہوسکتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے ضلع داود کے وارڈ نمبر 3 کے الیکشن سے متعلق د رخواست کو خارج قرار دیتے ہوئے کیس کو نمٹا دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ میں جمعہ کویہاں کیس سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی ۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے مرد م شماری بلاک کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے درست وارڈ نہیں کیا ، انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات کا عمل پہلے سے ہی تاخیرکا شکار ہے۔
ہائیکورٹ نے پولنگ کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ہدایات دے رکھی ہیں ۔ اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ بڑے الیکشنزکی تیاری کریں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سال انتخابات ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار پریل خان نے سندھ کے ضلع دادو کے وارڈ نمبر 3 کے الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔
Comments