
اسلام آباد (نیوزڈیسک) آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے وزارت دفاع کی سمری وزیراعظم آفس میں وصول کر لی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ راناثناء اللہ اور وزیر قانون سردار ایاز صادق بھی شریک ہیں۔جیو ٹی وی کےمطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے 5 ناموں پر غور کیا جا رہا ہے جس میں سب سے پہلا نام لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا ہے۔
قبل ازیں بتایا گیا کہ پاک فوج کے 5 سے 6 افسران کے پینل پر مشتمل سمری پر وزیر اعظم شہباز شریف تمام ہوم ورک مکمل کر چکے ہیں۔ سربراہ پاک فوج اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے متعلق وزیر اعظم ہاؤس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے،وزیر اعظم اہم تعیناتی کی منظوری دیں گے۔
آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تقرری ایک ساتھ ہو گی۔
دوسری جانب فاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اعلان کردہ تاریخ سے پہلے آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ ہو چکا ہو گا۔ وزیر داخلہ نے جیونیوز کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی جب بھی تقرری ہوئی اس طرح کے حالات پہلے کبھی پیدا نہیں ہوئے،آرمی چیف کی تقرری پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے تماشہ لگانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے۔
راولپنڈی میں تحریک انصاف کی تاریخ کا سب سے چھوٹا اجتماع ہوگا،یہ لانگ مارچ نہیں،رینگ مارچ ہے جو رینگ رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے عمل کو پوری طاقت سے رد کرنا ضروری ہے،ورنہ ہر3 سال بعد لانگ مارچ ہوا کریں گے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا نام جلد سامنے آجائے گا،وزیراعظم تعیناتی پر اتفاق رائے حاصل کرچکے،بس پیپر پر آنا باقی رہ گیا ہے،اندازوں پربات کرکے قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیے۔
Comments