
اسلام آباد (نیوزڈیسک ) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی جب بھی تقرری ہوئی اس طرح کے حالات پہلے کبھی پیدا نہیں ہوئے،آرمی چیف کی تقرری پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے تماشہ لگانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے۔ وزیر داخلہ نے جیونیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی اعلان کردہ تاریخ سے پہلے آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ ہو چکا ہو گا۔
راولپنڈی میں تحریک انصاف کی تاریخ کا سب سے چھوٹا اجتماع ہوگا،یہ لانگ مارچ نہیں،رینگ مارچ ہے جو رینگ رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے عمل کو پوری طاقت سے رد کرنا ضروری ہے،ورنہ ہر3 سال بعد لانگ مارچ ہوا کریں گے۔ قبل ازیں فاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا نام جلد سامنے آجائے گا،وزیراعظم تعیناتی پر اتفاق رائے حاصل کرچکے، بس پیپر پر آنا باقی رہ گیا ہے، اندازوں پربات کرکے قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیئے۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہم تعیناتی جیسے حساس اور نازک اہمیت کے فیصلوں سے متعلق جو میرا تجربہ ہے،ہمیشہ ان فیصلوں کو پیپر پر لانے سے پہلے اتفاق رائے قائم کیا جاتا ہے،اس فیصلے میں آئینی قانونی اختیار وزیراعظم کو حاصل ہے۔وزیراعظم اس معاملے پر اتفاق رائے قائم کرچکے ہیں،اب ان چیزوں کا پیپر پر آنا باقی رہ گیا۔
وزیراعظم اس تعیناتی سے متعلق مشورہ کرسکتے ہیں لیکن حتمی فیصلہ وزیراعظم کا ہی ہوگا،یقیناََ وزیراعظم نے اتحادیوں سمیت فوجی قیادت سے بھی بات کی ہوگی لیکن اس میں کسی کو کوئی سرپرائز دینے والی بات نہیں،تعیناتی کا معاملہ ایک دو دن میں پیپر پر بھی آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ میرے نوٹس میں ہے وزیراعظم نے ہی مشاورت کی ہے لیکن جہاں اسحاق ڈار کی مدد چاہیے تھی وہ حاصل کی ہے
Comments