
اسلام آباد (نیوزڈیسک ) الیکشن کمیشن نے این اے 45 کرم میں عمران خان اور اقبال وزیر کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دئیے کہ کسی کو بھی الیکشن کمیشن کیخلاف توہین کی اجازت نہیں اور کوئی بھی شخص آئین سے بالا تر نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 45 کرم میں عمران خان اور اقبال وزیر کے ضابطہ اخلاق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،اسپیشل سیکریٹری نے کہا کہ سرکاری گاڑیاں استعمال ہوئیں،عمران خان پہلے بھی خلاف ورزیاں کر چکے ہیں۔
ممبر کمیشن کا کہنا تھا کہ باقی صوبوں میں تو ہیلی کاپٹر بھی استعمال نہیں ہوا۔ اسپیشل سیکریٹری نے استدعا کی کہ ہماری گزارش ہے کہ اقبال وزیر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
ڈی جی لاء کا کہنا تھا کہ اقبال وزیر پارٹی کا اہم حصہ ہے،اس کا اثر امیدوار پر پڑتا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر کسی نے خلاف ورزی کی ہے تو اس کا اثر امیدوار پر پڑتا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو دل بڑا کرنا چاہیے،چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ ہم تو دل بڑا کرتے ہیں لیکن دوسری طرف سے بڑے دل کا مظاہرہ کرنا چاہیے،یہ جو آپ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ صرف خیبرپختونخوا میں نوٹسز ہوئے ہیں،ایسا نہیں ہے۔الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے سخت اقدامات کئے ہیں،سب کو نوٹسز دیئے گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا یہ بتائیں ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے کہ نہیں؟ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ضابطہ اضلاق ہونا چاہیے لیکن ہم نے تو خلاف ورزی نہیں کی۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے این اے 45 کرم میں عمران خان اور اقبال وزیر کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments