Social

پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے حکام نے اعظم سواتی کو ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا، جہاں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے اعظم سواتی کیس کی سماعت کی اور فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 2 روز جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے حکام کے حوالے کردیا۔
بتایا گیا ہے کہ اعظم سواتی کی پیشی کے وقت سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، بابر اعوان، شہزاد وسیم اور عمران اسماعیل بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، اس موقع پر بابر اعوان اور فیصل چوہدری نے اعظم خان سواتی کی وکالت کی۔ اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کہاں ہیں؟ بتائیں اعظم سواتی کوکیوں گرفتار کیا ہے؟ اس کے جواب میں تفتیشی افسر نے کہا کہ کچھ متنازع ٹویٹس ہیں جس کے باعث اعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا، ایک بیانیہ بنایا جا رہا، ان چیزوں پر پہلے بھی ان پر ایف آئی آر درج کی جا چکی، اعظم سواتی نے ٹویٹ سے انکار نہیں کیا، انہوں نے دوسری بار اس جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

اس دوران ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی جانب سے اعظم سواتی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جب کہ اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے میرے مؤکل کی جان کو خطرہ ہے، یہ عدالت میں حفاظت کا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔ عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا اور اب اپنے فیصلے میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور انہیں ایف آئی اے حکام کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے گرفتاری کی تصدیق کردی، پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے کی 3 رکنی ٹیم نے اعظم سواتی کے فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی رہنماء کو گرفتار کرلیا گیا اور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بھی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کو پی ٹی آئی جلسے میں ان کی تقریر پر گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ ان پر اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس کرنے پر نیا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے اور ایف آئی اے نے بھی اعظم سواتی کے متنازع بیان پرنیا مقدمہ درج کرنے کر تصدیق کردی ہے، نیا مقدمہ سائبر کرائم ونگ میں ایف آئی اے کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمان کی مدعیت میں تضحیک اور پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv