Social

پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کی اکثریت کا عمران خان کو فوری طور پر اسمبلیاں نہ توڑنے کا مشورہ

لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کی اکثریت نے عمران خان کو فوری طور پر اسمبلیاں نہ توڑنے کا مشورہ دیا ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے درمیان فوری طور پر انتخابات کرانے کے لیے اسمبلیاں توڑنے یا کوئی اور لائحہ عمل طے کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔اسمبلیاں توڑنے کی صورت میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کو سیاسی طور پر کیا فائدہ اور نقصانات ہو سکتے ہیں اس حوالے سے پنجاب اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے عمران خان کے قریبی رفقاء کا اور سرکردہ رہنماؤں کا بھی مران خان سے مسلسل رابطہ ہے، پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ بدھ یا جمعرات تک اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ ہو جائے گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ مونس الہٰی پہلے کہہ چکے ہیں کہ جب بھی عمران خان کہیں گے اسمبلی تحلیل کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرویزالہٰی اورمونس الہٰی نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے، پرویزالہٰی مستقبل میں بھی وزیراعلیٰ کے لیے امیدوار ہو سکتے ہیں۔۔جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے تمام اسمبلیوں سے استعفوں کے اعلان کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا اہم اجلاس آج (پیر کو )طلب کرلیا گیا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے مطابق عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں سے استعفے دینے سے متعلق حکمت عملی زیر غور آئے گی، پیر کو پی ٹی آئی لیڈرشپ اجلاس کے بعد پارلیمانی اجلاسوں سے عمران خان مشاورت کریں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملک میں کسی قسم کا انتشار پیدا نہیں کرنا چاہتے، معاشی حالات پہلے ہی بٴْرے ہیں توڑ پھوڑشروع ہو گئی تو حالات مزید خراب ہوجائیں گے، ہم ملک میں تباہی مچانے کے بجائے کرپٹ نظام سے باہر نکلیں گے، اسلام ا?باد نہیں جائیں گے، ہم اس کرپٹ سسٹم کا حصہ نہیں بنیں گے۔
تمام اسمبلیوں سے استعفوں کا اعلان کرتے ہیں۔ وزرائے اعلیٰ سے بات کی ہے، پارلیمانی پارٹی سے مشاورت کے بعد تاریخ کا اعلان کرونگا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv