
لاہور ( نیوزڈیسک) عوام کو کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا، اس حوالے سے شہریوں کو دن میں 3 وقت گیس فراہمی کے اقدمات شروع کردیے گئے۔ میڈیا رپورٹ س کے مطابق ایس این جی پی ایل نے کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ صبح 6سے 9 بجے تک صارفین کو گیس فراہم کی جائے گی، دن 12 بجے سے 2 بجے تک گیس آئے گی جب کہ شام 6بجے سے رات 9 بجے تک صارفین کوگیس فراہم کی جائے گی۔
قبل ازیں سیکریٹری پیٹرولیم نے موسم سرما کے دوران ملک بھر میں گیس کے بحران کا خدشہ ظاہر کیا تھا، سیکرٹری پیٹرولیم نے پی اے سی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں سردیوں کے دوران گیس بحران کا خدشہ ہے کیوں کہ مقامی گیس ملک ضرورت پورا نہیں کررہی، ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر مسلسل گر رہے ہیں، جس کا اندازہ سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد لگایا گیا۔
ادھر حکومت نے سردیوں میں گیس کے نرخ نہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، وزارت پیٹرولیم کے حکام کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخ نہ بڑھانے سے 100 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا، پہلے مرحلے میں کوشش ہوگی کہ وزارت خزانہ سبسڈی دے، سبسڈی نہ دی گئی تو 100 ارب روپے کو گردشی قرض میں ڈال دیا جائے گا، سوئی ناردرن نے گیس قیمت میں اوسطاً 1294 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ مانگ رکھا تھا، سوئی ناردرن نے رواں مالی سال کا خسارہ 178 ارب 81 کروڑ روپے بتایا ہے، گزشتہ سال کی مد میں بھی 295 ارب 26 کروڑ روپے کا خسارہ شامل کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری پنجاب حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سردیوں میں گیس کیلئے کوئی سیونگ موجود نہیں، ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے 16 ارب ڈالرز چاہئیں، موجودہ حکومت میں ملکی معیشت تباہ ہوگئی ہے۔
Comments