Social

رانا ثناء اللہ کا مونس الہیٰ کے انٹرویو پر اداروں سے وضاحت کا مطالبہ

لاہور (نیوزڈیسک) وزیر داخلہ راناثناء اللہ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے مونس الہیٰ کے حال ہی میں دئیے گئے انٹرویو پر ردِعمل دیا ہے۔ہم نیوز کے مطابق رانا ثناء اللہ نے انسداد منشیات کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مونس الہیٰ کے بیانات سے ایک مرتبہ پھر شکوک و شہبات پیدا ہوئے۔ادارے نے کہا کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا،ادارہ مونس الہیٰ کے بیان پر وضاحت دے۔
( ’مونس الہیٰ نے ہم نیوز کے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آپ عمران خان کا ساتھ دیں۔‘)۔راناثناء نے مزید کہا کہ گذشتہ روز پہلی بار عمران خان نے مذاکرات کی بات کی۔

حکومت اور اپوزیشن ایک گاڑی کے دو پیہے ہیں، ساتھ چلتے ہیں۔سیاست میں مذاکرات کے لیے کبھی دروازے بند نہیں ہوتے۔

عمران خان کا بیانیہ عوام میں کوئی مقبولیت نہیں رکھتا،محمدنواز شریف آئندہ عام انتخابات میں انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے انکار نہیں کیا، اب عمران خان نے بات کرنے کا کہا ہے تو وزیراعظم محمد شہباز شریف اس سلسلے میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کریں گے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنی ہے یا نہیں اس پر تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے انکار پارلیمانی جمہوریت کے خلاف ہے لیکن بدقسمتی سے ایک شخص کہتا ہے کہ سیاسی مخالفین کو چھوڑوں گا نہیں ۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا ءاللہ نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کے دور میں بھی مہنگائی تھی جس کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں لوگ ہمیں ووٹ دے رہے تھے اور ہم سارے الیکشن جیت رہے تھے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم مہنگائی میں کمی نہیں لا سکےلیکن ہم نے عمران خان کے دور کی مہنگائی کو کنٹرول کیا ہے اور آنے والے وقت میں ہم اس کو مزید کنٹرول کریں گے۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ عمران خان نے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل جانا ہے۔فرح خان نے ٹرانسفر پوسٹنگ کی وجہ سے کروڑوں روپے پنجاب سے نکالے،گھڑیاں بیچ کر ملک کی عزت کو خراب کیا گیا


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv