Social

عمران خان پر حملہ، تینوں ملزمان بار بار اپنے بیانات تبدیل کر رہے ہیں۔

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے بننے والی جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تینوں ملزمان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ملزمان نوید،ساجد اور وقاص بار بار اپنے بیانات تبدیل کر رہے ہیں۔پولی گرافک ٹیسٹ کو ملزمان کے چالان کا حصہ بنایا جائے گا۔
23 نومبر کو ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سی ٹی ڈی چوہنگ میں ملزمان نوید ، وقاص اور ساجد سے 5بار تحقیقات کیں جبکہ جے آئی ٹی ٹیم 16، 17، 18، 19 نومبر اور گزشتہ رات بھی کمیشن کے سربراہ غلام محمود ڈوگر سمیت چار افسران سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی شاہ ڈی جی خان میں ہونے کے باعث ٹیم کے ساتھ نہیں جاسکے تھے جبکہ ایک ممبر احسان اللہ چوہان ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کے باعث ٹیم کے ہمراہ نہیں تھے۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے ملزم نوید، وقاص اور ساجد سے مختلف سوالات پوچھے، جس میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی۔آئی جی پنجاب کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کنٹینر کے قریب 82 افسران و اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرچکی ہے جس میں ایلیٹ فورس، پنجاب کانسٹیبلری اور مختلف اضلاع کے افسران و اہلکار شامل تھے۔دوسری جانب جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم نے ڈی پی او گجرات سے 4 اہم سوالات کا تحریری جواب مانگا ہے جس میں عمران خان حملہ کیس کی ایف آئی آر درج کرنے سے کس نے روکا ، ملزم کی گرفتاری کے فوری بعد تھانے سے ویڈیو بیان کیسے اور کس کے کہنے پر جاری کیا گیا ، ملزم کو 10 روز تک کہا رکھا گیا اور کس کس ادارے نے نوید سے تحقیقات کی ، ہمیں پتا چلا ہے کہ ملزم نوید کا بیان آپ کے کہنے پر جاری کیا گیا سچ ہے یا جھوٹ تحریری طور پر بتائیں ۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv