
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 30 فیصد سے نیچے آ گئی، 51 اشیاء ضروریہ میں سے 22 کی قیمتیں بڑھ گئیں، مہنگائی کی مجموعی شرح 29.42 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے ہفتہ وار مہنگائی کی تفصیلی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، تاہم ایک ہفتے کے دوران بیشر اشیاء مہنگی ہو گئیں۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 0.40 فیصد کم ہو کر 29.42 فیصد ہو گئی ہے ۔ ہفتہ وار مہنگائی سے متعلق جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 51 اشیاء ضروریہ میں سے 22 کی قیمتیں بڑھ گئیں، 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، جبکہ 20 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
ایک ہفتے میں مرغی کی قیمت میں 5.89 فیصد،پیاز کی قیمت میں 4.45 فیصد ، گندم کے آٹے کی قیمت میں 2.17 فیصد، باسمتی ٹوٹہ چاول کی قیمت میں 2.04 فیصد ، آئی آر آر آئی چاول کی قیمت میں 1.74 فیصد، چینی کی قیمت میں 1.31 فیصد، نمک کی قیمت میں 1.08 فیصد اور واشنگ سوپ کی قیمت میں 2.30 فیصد اضافہ ، جلانے والی لکڑی کی قیمت میں 1.27 فیصد اضافہ ہوا۔
جبکہ گزشتہ ہفتے ٹماٹر 28.71،آلو 16.63 اور انڈے 2.64 فیصد سستے ہوئے، ویجیٹبل گھی کا ایک کلو کا ڈبا 0.9،اور 2.5 کلو کا ڈبا 0.65 فیصد،دال مسور 0.61،دال ماش 0.44 اور دال چنا 0.22 فیصد سستی ہوئی،کوکنگ آئل کے 5 کلو کے ڈبے کی قیمت میں بھی 0.32 فیصد کی کمی ہوئی۔ دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں رواں سال کے دوران مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے، مہنگائی میں اضافے کی رفتار نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی، ایک سال میں آٹا، مرغی، گوشت، انڈے، دالیں، آلو، پیاز، اور ٹماٹر سمیت سب ہی اشیاء بے انتہاء مہنگی ہو گئیں۔
اس حوالے سے ادارہ شماریات سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں 20کلو آٹے کا تھیلا 800روپے تک مہنگا ہوا، زندہ مرغی کا گوشت 110روپے فی کلو اور انڈے 100روپے فی درجن تک مہنگے ہوئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 395روپے تک مہنگا ہوا، تازہ دودھ 60روپے فی لیٹر، دہی 60 روپے فی کلو مہنگا ہوا، بیف 100روپے اورمٹن 400 روپے فی کلو تک مہنگا ہوا۔
ایک سال میں ٹماٹر کی قیمت میں 110روپے فی کلو تک، پیاز کی قیمت میں 210 روپے فی کلو، آلو 50 روپے جبکہ 2022 میں چائے کا پیکٹ 163 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔2022ء میں باسمتی چاول 40روپے فی کلو مہنگے ہوئے، دال مسور 90 روپے، دال مونگ 90روپے فی کلو تک، ایک سال میں دال ماش 125روپے فی کلو تک اور دال چنا 90 روپے، لہسن 100 روپے فی کلو اور نمک کا پیکٹ 15روپے تک مہنگا ہوا ہے۔
جبکہ ایک اور رپورٹ کے مطابق ایک سال میں مہنگائی میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق نومبر میں مہنگائی کی شرح 23اعشاریہ 84 فیصد سے بڑھ گئی۔ گزشتہ سال نومبر کے ہی مہینے میں جو گزشتہ سال نومبر میں صرف گیارہ اعشاریہ پانچ فیصد تھی گزشتہ مالی سال جولائی سے نومبر تک مہنگائی کی اوسط شرح نو اعشاریہ تین دو فیصد تھی لیکن اس سال یہ شرح بڑھ کر پچیس اعشاریہ ایک چارفیصد تک پہنچ گئی ہے۔ شہری علاقوں میں مہنگائی اکیس اعشاریہ آٹھ فیصد اور دیہی علاقوں میں ستائیس اعشاریہ دو فیصد رہی۔ جبکہ ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بھی تاحال 30 فیصد سے زائد ہے۔
Comments