
لاہور (نیوزڈیسک) اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر آئینی قرار دے دیا ۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ اجلاس پہلے ہی چل رہا ہے۔گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو درست نہیں سمجھتا۔ ایک وقت میں اجلاس چل رہا ہو تو نیا اجلاس نہیں طلب کیا جا سکتا۔ موجودہ اجلاس اسپیکر کا طلب کردہ ہے جسے گورنر ختم نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ گورنر کے طلب کردہ اجلاس کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرے گا۔خیال رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 21 دسمبر کو طلب کر لیا ہے۔ گورنر پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعلٰی پنجاب ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں، لہذا پرویز الہٰی کو 21 دسمبر کو طلب کیے گئے اجلاس میں اعتماد کا ووٹ لینا ہو گا۔
بلیغ الرحمان کی جانب سے بدھ کی شام 4 بجے اعتماد کے ووٹ کیلئے اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ سابق صدر آصف زرداری کی ہدایت پر اتحادی جماعتوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی،ن لیگ کے مطابق وزیر اعلٰی اگر اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پھر اس کے فوری بعد ان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کروائی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے 23دسمبر کی تاریخ کا اعلان کر رکھا ہے۔ گورنر کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے احکامات پر وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے بھی قانونی مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد وہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔قانونی ماہرین کے مطابق اسمبلی اجلاس چل رہا ہو تو گورنر اعتماد کے ووٹ کا نہیں کہہ سکتا۔گورنر پنجاب کا فوری اجلاس بلا کر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا بدنیتی پر مبنی ہے۔گورنر پنجاب 6 ماہ سے پہلے اعتماد کے ووٹ کا نہیں کہہ سکتے۔
Comments