
لاہور (نیوزڈیسک) ن لیگ نے گورنر کی ہدایت پر وزیراعلیٰ کے اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں دو آپشنز پر غور شروع کر دیا۔پہلا آپشن یہ ہے کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر گورنر وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کردیں۔دوسرا آپشن یہ ہے کہ اعتماد کا ووٹ نہ لیے جانے پر عدالت سے رجوع کیا جائے۔اکثریت کی رائے ہے کہ وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لے تو عدالت جانا چاہئیے۔
عدالت سے فیصلے تک اسمبلی کی تحلیل روکنے کی استدعا بھی ہو گی۔ن لیگ کے چند ارکان وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے حق میں ہیں۔ن لیگ میں دونوں آپشنز کو اکٹھے استعمال کرنے کی بھی رائے دی گئی۔حتمی فیصلہ نواز شریف اور آصف زرداری کی مشاورت سے آج شام کو ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ لیگل ٹیم آئندہ لائحہ عمل کیلئے سفارشات پیش کرے گی۔
گورنر پنجاب کی ہدایات پر عمل نہ ہوا تو آئین کی خلاف ورزی ہو گی۔وزیر اعلٰی پنجاب اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو تصور کیا جائے گا کہ وہ اکثریت کھو چکے ہیں۔گورنر پنجاب وزیر اعلٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا آئینی آپشن استعمال کریں گے۔خیال رہے سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رولنگ جاری کی تھی۔
اسپیکر نے دو صفحات پر مشتمل رولنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رواں اجلاس سپیکر نے بلایا اور وہی اس کو ختم کرسکتا ہے جب تک سپیکر اپنے بلائے اجلاس کو ختم نہ کرے گورنر نیا اجلاس نہیں بلاسکتا۔ رولنگ میں لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کا حوالے دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کیلئے نیا اجلاس بلانا ضروری ہے، عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کیلئے نیا اجلاس بلانے سے پہلے رواں اجلاس کا ختم ہونا ضروری ہے۔
رولنگ میں مزید کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی پہلے سے ہی سپیکر کے طلب کردہ اجلاس کے تحت جاری ہے، موجودہ اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہونے پر ہی گورنر نیا اجلاس طلب کر سکتا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کو آئین کے آرٹیکل 130-7 کے تحت اعتماد کے ووٹ کیلئے اسی وقت کہا جا سکتا ہے جب اجلاس خصوصی طور پر اسی مقصد کیلئے طلب کیا ہو۔ رولنگ میں وزیر اعلیٰ منظور وٹو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے پہلے کم از کم دس روز وزیر اعلیٰ کو دینا لازم ہے، گورنر کی طرف سے ایوان اقبال میں بلایا گیا،41 واں اجلاس بھی اب تک ختم نہیں کیا گیا، پنجاب اسمبلی رولز آف پروسیجر کے رول 209 اے کے تحت گورنر کا بلایا گیا نیا اجلاس غیر قانونی ہے۔
Comments